روس نے ایک نئے جوہری صلاحیت کے حامل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ’سرمٹ‘ کا تجربہ کیا ہے جس کے بارے میں روسی صدر پوتن کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا بہترین میزائل ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین پر حملے کے دو ماہ مکمل ہونے سے قبل روس کی جانب سے بدھ کو اس نئے میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
روس سے مقابلہ کرنے کے لیے یوکرین کو ’جنگی طیاروں کی فراہمی‘Node ID: 662846
-
تباہ شدہ یوکرین میں ’ڈانس‘ کرنے والی انڈین رپورٹر کون ہے؟Node ID: 662991
روسی وزارت دفاع کے مطابق سرمٹ میزائل سِلو لانچر سے روسی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے داغا گیا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ’یہ میزائل ماسکو کے دشمنوں کو رکنے اور سوچنے پر مجبور کرے گا۔‘
اس سرمٹ نامی اس میزائل پر کئی برسوں سے کام ہو رہا تھا۔ اس کا تجربہ مغربی دنیا کے لیے حیرت کا باعث تو نہیں تاہم یہ ایسے وقت میں لانچ کیا گیا جب خطے میں شدید تناؤ کی کیفیت ہے۔ روس نے یوکرین میں 24 فروری کے بعد اپنے دسیوں ہزار فوجی بھیجے ہیں لیکن ابھی تک وہ کسی بڑے شہر پر مکمل قبضہ نہیں کر سکا ہے۔
روئٹرز کے مطابق یوکرین کی وزارت دفاع نے ابھی تک اس میزائل کے تجربے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اس موقعے پر پوتن نے کہا کہ’ یہ نیا کمپلیکس اعلیٰ تکنیکی خصوصیات کا حامل ہے اور یہ جدید میزائل شکن دفاع کے نظام کا مکمل توڑ ہے۔ دنیا میں اس کی دوسری مثال نہیں ہے اور نہ ہی دیر تک کوئی ایسا نظام بنا سکتا ہے۔‘
