Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپیں، 42 زخمی

فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ 22 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ (اے ایف پی)
یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں کم از کم 42 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فلسطینی ہلال احمر کے حوالے سے کہا کہ جمعے کو ہونے والی ان جھڑپوں کے نتیجے میں 22 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے اور کسی کی حالت بھی سنگین نہیں ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ پتھراؤ اور آتشی مواد پھینکنے کے بعد فورسز مسجد کے احاطے میں داخل ہوئیں تھیں۔
خیال رہے کہ ماہ رمضان کا یہ آخری جمعہ ہے جب اسرائیلی پولیس کی فلسطینی شہریوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
اسرائیلی پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ جھڑپ پر قابو پانے کے لیے پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے ذرائع استعمال کیے۔
عینی شاہدین اور اے ایف پی کے صحافیوں کے مطابق پولیس نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ تین افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ دو افراد کو پتھر پھینکنے اور ایک کو ’ہجوم کو اشتعال‘ دلانے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جھڑپوں کے دوران تقریباً 300 فلسطینی زخمی ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پولیس کے مطابق گزشتہ ایک گھنٹے سے مسجد کا احاطہ پُرسکون ہے اور مسلمان عبادت گزار بحفاظت داخل ہو رہے ہیں۔ تاہم یروشلم کے پرانے شہر میں کشیدگی برقرار ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جھڑپوں کے دوران تقریباً 300 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس مقام ہے جبکہ یہودیوں کا مقدس ترین مقام بھی یہیں ہے جسے وہ ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔
رمضان کے دوران مسجد میں اسرائیلی در اندازی نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کی ہے تاہم صیہونی ریاست کا اصرار ہے کہ وہ اسلامی تنظیموں حماس اور اسلامک جہاد کے عناصر کے خلاف کارروائی پر مجبور ہے جو یروشلم میں وسیع پیمانے پر کشیدگی کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

شیئر: