راکٹ حملے، اسرائیل کا غزہ کی پٹی پر گزرگاہ کو بند کرنے کا فیصلہ
کوگیٹ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ سیکورٹی صورتحال کے جائزے کے مطابق کیا جائے گا‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد پر اپنی واحد گزرگاہ کو مزدوروں کے لیے بند کر دے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کا یہ بیان فلسطینی انکلیو میں عسکریت پسندوں کی طرف سے یہودی ریاست پر تین راکٹ فائر کرنے کے واقعے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع کے شعبے ’کوآرڈینیٹر آف گورنمنٹ ایکٹیوٹیز ان دی ٹیریٹریز‘ (کوگیٹ) نے سنیچر کو بتایا ہے کہ ’گزشتہ رات غزہ کی پٹی سے اسرائیلی سرزمین کی طرف داغے گئے راکٹوں کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ اتوار کو غزہ کے تاجروں اور مزدوروں کو ایریز کراسنگ کے ذریعے اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
فلسطینی اور اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ جمعے کی رات غزہ سے جنوبی اسرائیل پر دو راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے ایک یہودی ریاست سے ٹکرایا اور دوسرا شمالی غزہ میں ایک رہائشی عمارت کے قریب گرا۔
فوج کا کہنا ہے کہ سنیچر کو اسرائیل کی جانب تیسرا راکٹ فائر کیا گیا، کسی بھی لانچ کے لیے فضائی حملے کے سائرن فعال نہیں کیے گئے۔
یہ راکٹس ایسے وقت میں داغے گئے ہیں جب اسرائیلی پولیس یروشلم کے فلیش پوائنٹ الاقصیٰ مسجد کے احاطے میں فلسطینی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کر رہی ہے۔
اسرائیل نے پہلے راکٹ حملوں کے بعد جوابی حملے کیے تھے لیکن مزید تشدد کو روکنے کی خواہش میں اس بار اپنا ردعمل ایریز کو بند کرنے کے تکلیف دہ اقتصادی اقدام کی طرف موڑ دیا۔
کوگیٹ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ سیکورٹی صورتحال کے جائزے کے مطابق کیا جائے گا۔‘