اومی کرون ویکسین، چینی کمپنی امارات میں ٹرائلز کرے گی
اومی کرون کورونا کی وہ قسم ہے جو انتہائی تیزی سے پھیلتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
چین کی دواساز کمپنی سوزو ابوجین بائیوسائنسز نے کہا ہے کہ اس کی ایم آر این اے ٹیکنالوجی کے ذریعے اومی کرون کی ویکیسن کے ٹرائل کے لیے متحدہ عرب امارات نے منظوری دے دی ہے اور اس کا کینڈیڈیٹ ایم آر این اے کو استعمال کر رہا ہے جو کہ اومی کرون کے خلاف کام کرتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمعے کو کیے جانے والے اس اعلان کے ساتھ ہی ابوجین اس فہرست میں شامل ہو گئی جس میں فائزر، بائیو این ٹیک اور موڈرنا پہلے ہی اومی کرون کی ویکسین پر کام کر رہی ہیں۔
اومی کرون کورونا کی وہ قسم ہے جو انتہائی تیزی سے پھیلتی ہے۔
چین نے اپنی آبادی کے 88 فیصد لوگوں کو نان ایم آر این اے شاٹس کے ذریعے ویکسین لگوا لی ہے۔
اس کی جانب سے کسی غیرملکی ویکسین کی منظوری نہیں دی گئی، حالانکہ اعداد وشمار سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ دنیا میں سینوفارم اور سائنووک کی ویکسینز سب سے زیادہ استعمال کی گئیں، تاہم وہ فائزر، بائیوٹیک اور موڈرنا ایم ار این اے شاٹس کے مقابلے میں کم موثر ہیں۔
کمپنی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے علاوہ چین دوسرے ممالک کے ساتھ ٹرائل کے حوالے سے بھی بات چیت کر رہا ہے۔
ایم آر این اے کو ابوجین کمپنی نے والویکس بائیو ٹیکنالوجی اور چینی فوج کے حمایت یافتہ تحقیقی مرکز کے ساتھ مل کر بنایا ہے، جس کا چین میں ٹرائل کا تیسرا مرحلہ جاری ہے، جبکہ میکسیکو اور انڈونیشنا میں بھی اس کو آزمایا جا رہا ہے۔
والویکس شنگھائی کی نئی کمپنی آر این اے کیور کے ساتھ مل کر بھی ویکیسن کی تیاری پر کام کر رہی ہے جس کا ڈیزائن ابوجین سے مختلف ہے۔