جوازات کے ٹوئٹرپر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی ویب سائٹ پر پیشہ کی تبدیلی کی سہولت فراہم کی گئی ہے ـ
متعلقہ ادارے سے رجوع کرنے سے قبل پیشے سے متعلق تمام اسناد اور دستاویزات درکار ہوں گی جنہیں ادارے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائےـ
واضح رہے سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے لیے مقررہ پیشے کی پابندی کرنا ضروری ہے ـ فنی پیشوں سے منسلک افراد کےلیے لازمی ہے کہ وہ اپنے پیشے سے متعلق تعلیمی یا ٹیکنیکل ادارے کی اسناد جمع کرائیں ـ
فنی پیشوں سے متعلق کارکنان کے لیے لازمی ہے کہ وہ انجینئرنگ کونسل کی رکنیت حاصل کریں جس کی فیس مقرر ہے ـ کونسل میں رجسٹریشن کرانے کے بعد اپنے پیشے سے متعلق مصدقہ اسناد جمع کرائی جائیں جن کا جائزہ لینے کے بعد انہیں این او سی جاری کیاجاتا ہےـ
کونسل کی جانب سے جاری کردہ این اوسی کی بنیاد پراقامہ میں پیشے کی تبدیلی کی جاتی ہے ـ وزارت افرادی قوت نے مختلف پیشوں کے حساب سے ’کونسلز ‘ قائم کی ہیں جہاں ان پیشوں سے متعلق غیر ملکی کارکنوں کا پیشہ ورانہ ٹیسٹ لینے اور انکی اسناد کا جائزہ لینے کے بعد منظوری دی جاتی ہے ـ
ـــ خروج وعودہ کے اجرا کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’ ٹریفک چالان کی موجودگی میں خروج وعودہ ویزہ لیا جاسکتا ہے ؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے غیر ملکی کارکنان جن پرٹریفک خلاف ورزی کی مد میں چالان ریکارڈ کیے گئے ہیں ان کےلیے لازمی ہے کہ اقامتی خدمات حاصل کرنے کےلیے چالان کی ادائیگی کو یقینی بنائیں ـ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ پرہونے کی صورت میں خروج وعودہ ویزہ حاصل نہیں کیاجاسکتا ـ
واضح رہے غیر ملکی کارکنوں کا اقامہ نمبر اور ڈرائیونگ لائسنس کا سیریل نمبر ایک ہی ہوتا ہے جبکہ ٹریفک خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں اس کا ریکارڈ جوازات کے مرکزی سسٹم میں بھی فیڈ ہوجاتا ہے اس صورت میں جب تک چالان کی رقم ادا نہ کی جائے نہ تو اقامہ تجدید کیا جاسکتا ہے نہ ہی خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کرنا ممکن ہوتا ہے علاوہ ازیں گاڑی خریدنے کےلیے بھی یہ ضروری ہے کہ کسی قسم کا چالان باقی نہ ہوـ
یاد رہے کسی بھی قسم کے جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہی خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کرنا ممکن ہے اگر کسی کے ذمہ ماسک کی خلاف ورزی کا چالان ہے تو یہ بھی سرکاری معاملے کی انجام دہی میں رکاوٹ کا سبب ہوگاـ