سعودی دارالحکومت ریاض میں جاری ’آرٹ ویک ریاض‘ کی تقریب کو مملکت کے تیزی سے بدلتے ہوئے ثقافتی منظرنامے میں اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی واس کے مطابق ویژول آرٹ کمیشن کے زیراہتمام یہ تقریب 6 سے 13 اپریل تک ریاض کے جیکس ڈسٹرکٹ میں منعقد کی گئی ہے جس میں مقامی اور بین الاقوامی فنکار ، تحقیق و ثقافت سے جڑے ادارے ایک جگہ جمع ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ریاض: انڈس کلچر کی طرف سے سندھی ثقافتی تقریب کا اہتمام
Node ID: 67351
-
آرٹ آف آئسولیشن کی منفرد نمائش کا آغاز
Node ID: 477921
-
سعودی مصور جو پابلو پکاسو سے متاثر ہیں
Node ID: 636881
منتظمین کے مطابق وژن 2030 کے وسیع تر اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت یہ تقریب سعودی عرب میں جاری ثقافتی تبدیلی کی بڑھتی ہوئی رفتار کی عکاس ہے جو مملکت کے سماجی اور فنی ڈھانچے کو ازسرنو تشکیل دے گی۔
آرٹ ویک ریاض کی ڈائریکٹر اور آرٹ کیوریٹر ویتوریا میتریس نے اس ایونٹ کو سعودی عرب کے لیے ایک ’اہم سنگ میل‘ قرار دیا اور کہا یہ ایسا ایونٹ ہے جس میں جدید تخلیق اور بین الثقافتی مکالمے کو سراہا جا رہا ہے۔
ویتوریا میتریس نے کہا ہے’ہم نے ایونٹ کا عنوان ’At the Edge‘ اس لیے چُنا ہے کیونکہ یہ ریاض کے اس مرحلے کی نوعیت کی عکاسی کرتا ہے جس سے یہ شہر گزر رہا ہے۔
ریاض ایسا شہر ہے جو صحرا اور شہری ترقی کے سنگم پر واقع ہے جو ثقافتی ورثے اور تجدید سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاض اب خود کو ایک ایسے مقام کے طور پر متعین کر رہا ہے جہاں جدیدیت اور روایت ایک دوسرے سے ملتی ہیں جس سے تخلیق کا ایک منفرد ارتقاء ممکن ہوتا ہے۔

آرٹ ویک ریاض میں پبلک کلچرل پروگرام کے تخلیق کار شمون بصر نے ’آرٹ ورلڈ کیسے تخلیق کیا جائے‘ کے عنوان سے ہونے والے پروگرام میں اظہار خیال کیا۔
انہوں نے وضاحت کی ہمارا مقصد صرف تجربات کا تبادلہ نہیں بلکہ ان بنیادی سوالات کو بھی اٹھانا ہے جو یہ جاننے میں مدد دیں کہ فن آج کی دنیا میں کس قسم کی قدریں پیدا کرتا ہے،فن ثقافتی تبدیلیوں کو سمجھنے کا ذریعہ کیسے بن سکتا ہے چاہے وہ معاشی ہوں، علامتی یا سماجی۔
