یوکرین کے معاملے پر صدر پوتن سے ملنا چاہتا ہوں: پوپ فرانسس
یوکرین میں روسی حملے کے بعد سے اب تک لاکھوں افراد نقل مکانی کر چکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے انہوں نے روس کے صدر سے ملاقات کے لیے رابطہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پوپ فرانسس نے اٹلی کے اخبار کوریری ڈیلا سیرا کو انٹرویو دیتےہوئے یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے کردار سے متعلق بتایا اور اپنی اس خواہش کا اظہار کیا۔
پوپ فرانسس نے بتایا کہ روس یوکرین تنازع کے آغاز کے تقریباً تین ہفتے بعد انہوں نے ویٹیکن کے اعلیٰ سفارت کار سے پوتن کو پیغام بھیجنے کے لیے کہا تھا۔
انہوں نے کہا پیغام یہ تھا کہ ’میں ماسکو جانے کے لیے تیار ہوں۔ یقینی طور پر روس کے صدر کے لیے اس کی اجازت دینا اہم تھا۔ لیکن ہمیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا اور ہم اب بھی اس پر اصرار کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے اندیشہ ہے کہ پوتن اس وقت یہ ملاقات نہیں کر سکتے اور نہ ہی کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن آپ اتنی بربریت کو کیوں روک نہیں سکتے؟‘
واضح رہے کہ اس انٹرویو سے قبل 85 سالہ فرانسس نے روس یا پوتن کا کھلے لفظوں میں ذکر نہیں کیا تھا۔ لیکن ان کی جانب سے ’بلا جواز جارحیت‘ اور ’حملے‘ جیسی اصطلاحات کے استعمال سے واضح تھا ان کی تنقید کا رخ کس طرف ہے۔