Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز نہیں دوہری شہریت والوں کو ووٹ کا حق واپس لینے کا بل پیش کیا، نور عالم خان

الیکشن ایکٹ کا سیکشن 94 بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی قومی اسمبلی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ووٹ کا حق واپس لینے کا بل پیش کر دیا گیا ہے۔
بل تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کی جانب سے پیش کیا گیا جس میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ووٹ دینے کے حق کی شق ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نور عالم خان کا بل انتخابی اصلاحتی کمیٹی کے سپرد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔  
اردو نیوز کے پاس دستیاب بل کی کاپی کے مطابق بل میں الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 94 کو حذف کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔  
الیکشن ایکٹ کا سیکشن 94  بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیتا ہے۔ جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانی کی تشریح بھی کی گئی ہے جس کے مطابق چھ ماہ سے زائد عرصے سے مستقل یا عارضی طور پر بیرون ملک مقیم شہری جن کے پاس نادرا کا شناختی کارڈ یا اوورسیز کارڈ موجود  ہے۔  
بل کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ ’انتخابی ایکٹ 2017 کی دفعہ 94 سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کے حق بشمول دوہری شہریت سے متعلق ہے۔ ملک کے موجودہ سیاسی حالات میں ملک کی مقامی آبادی پر پڑنے والے اثرات کو مدنظر رکھے بغیر سمندر پار پاکستانیوں اور دوہری شہریت کے حامل افراد کو ووٹ کا حق دینا بالخصوص 22 کروڑ آبادی کے ملک میں وسیع تر عوامی مفاد میں نہیں ہے۔‘  
دوسری جانب نور عالم خان نے اپنے بل پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بل بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا نہیں بلکہ دوہری شہریت رکھنے والوں سے ووٹ کا حق واپس لینے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بل میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ووٹ کا دینے کے سیکشن کو مکمل طور پر ختم کرنے کی تجویز غلطی سے دی گئی ہے۔ کمیٹی میں معاملہ جانے کے بعد اس بل میں ترمیم کی جائے گی۔

شیئر: