اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا گیا: اعظم نذیر تارڑ
پاکستان کے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیا، وہ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں اور پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
جمعے کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے 2021 میں ای ووٹنگ کا بل متعارف کروایا اور اس کے ساتھ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو نتھی کرتے ہوئے پارلیمان کو بلڈوز کر کے اس کو پاس کروایا گیا۔
ان کے مطابق جب معاملہ سینیٹ میں گیا تو اسے قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے سپرد کیا گیا جس میں آدھے ارکان حکومت اور آدھے اپوزیشن سے تھے۔
اعظم نذیر تارڑ نے 2018 کے الیکشنز میں آر ٹی ایس کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جو کچھ اس کے بعد ہوا، وہ سبھی جانتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے، اس لیے متفقہ فیصلہ ہوا کہ اس کے لیے کمیٹی بنائی جائے۔
انہوں نے پی ٹی آئی حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے 23 بلوں کے اندر رکھ کر پارلیمنٹ کو بلڈوز کر کے قانون سازی کی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایسا ملک جہاں اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال جاننے میں دس پندرہ سال لگ گئے وہاں ای وی ایم سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ان کے مطابق ’اب بھی بعض افراد دو تین سو روپے دے کر ایجنٹ کے ذریعے اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے لیے درجہ بہ درجہ آگے بڑھا جائے۔
اس وقت سوشل میڈیا پر کچھ لوگ شور مچا رہے ہیں کہ تارکین وطن کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔