استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر کے پاس نہیں جائیں گے: پی ٹی آئی
استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر کے پاس نہیں جائیں گے: پی ٹی آئی
منگل 31 مئی 2022 12:51
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے تحریک انصاف کے 123 ارکانِ قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے تھے۔ فائل فوٹو: قومی اسمبلی ٹوئٹر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی جماعت کے ارکان قومی اسمبلی استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ’پی ٹی آئی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم قومی اسمبلی سے مستعفی ہو چکے ہیں اور استعفوں کی تصدیق قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے ہو گئی تھی جس کا باضابطہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے استعفوں کی دوبارہ تصدیق رولز کی خلاف ورزی ہے۔ ایک بار استعفے منظور ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری ہوگیا تو دوبارہ تصدیق کے لیے پیش ہونے کی ضرورت نہیں۔
واضح رہے گا پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے طلب کیا تھا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلامیہ کے مطابق ’سپیکر قومی اسمبلی نے استعفی دینے والے تحریک انصاف کے اراکین کو تصدیق کے لیے 6 جون کو طلب کیا ہے اور قومی اسمبلی سیکریٹری نے مستعفی اراکین کو مراسلے جاری کر دیے گئے۔‘
مراسلے کے مطابق استعفوں کی تصدیق کا عمل 10 جون تک جاری رہے گا۔ روزانہ کی بنیاد پر 30 مستعفی اراکین اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کریں گے۔ ہر رکن کے لیے 5 منٹ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نے 11 اپریل کو قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اجتماعی استعفے سپیکر آفس میں جمع کروائے تھے۔
قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے تحریک انصاف کے 123 ارکانِ قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے تھے۔ استعفے منظور کرتے وقت قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف کے 125 ارکان کے استعفے موصول ہوئے تھے تاہم دو ارکان کی جانب سے استعفوں کی تصدیق نہیں کی گئی۔‘
خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام کے رکن قومی اسمبلی پرنس محمد نواز خان اور اورکزئی ایجنسی کے جواد حسین نے سپیکر کو اپنے استعفوں کی تصدیق نہیں کی تھی۔
قاسم سوری کے مستعفی ہونے کے بعد راجہ پرویز اشرف سپیکر منتخب ہوئے تو انھوں نے استعفوں کی تصدیق پر نظرثانی کی رولنگ دیتے ہوئے استعفوں کی منظوری کو رولز کے خلاف ورزی قرار دیا تھا اور رولز کے مطابق استعفوں کی تصدیق عمل دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔