ٹرین کے پٹری سے اترنے کا واقعہ صحرائی شہر تباس کے قریب پیش آیا۔
سرکاری محکمے کے تحت چلنے والی مسافر ٹرین میں 350 افراد سوار تھے اور یہ تباس شہر سے یزد شہر جا رہی تھی۔
حادثے میں زخمی ہونے والے ایک مسافر نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ حادثے کے بعد ٹرین میں سوار افراد ہوا میں اچھالی گئی گیندوں کی طرح جا رہے تھے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے ایمرجنسی حکام کے حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد 21 بتائی ہے۔
حکام کے مطابق دور دراز علاقے میں سڑک کی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی ریسکیو کوششیں کی گئیں اور 10 سے زائد زخمی مسافروں کو قریبی ہسپتالوں تک پہنچایا گیا۔
حکام کے مطابق حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے حادثے کے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کی جائے گی۔
ایران میں سڑک حادثات میں سالانہ 17 ہزار افراد ہلاک ہوتے ہیں۔