ازدواجی تعلق نہ ہونے پر نکاح ختم، واپسی پر پاکستانی کیا لے جا سکتے ہیں اور مجھے گھر سے کیوں نکالا سمیت سعودی عرب سے ہفتہ بھر کی اہم خبریں
ازدواجی تعلق نہ ہونے پر نکاح ختم، واپسی پر پاکستانی کیا لے جا سکتے ہیں اور مجھے گھر سے کیوں نکالا سمیت سعودی عرب سے ہفتہ بھر کی اہم خبریں
اتوار 12 جون 2022 0:01
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پاکستانی وطن جانے سے قبل نیشنل کی استری کمبل اور جوسر لازمی لیتے ہیں (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی خاتون کا نکاح ازدواجی تعلقات نہ ہونے کی بنا پر ختم کرنے کا عدالتی فیصلہ، پاکستانی سعودی عرب سے واپسی پر کون سی اشیا ساتھ لے کر جاتے ہیں؟ اور بی جے پی رہنما کا اسلام مخالف بیان، سعودی عرب، او آئی سی، عرب ممالک کی شدید مذمت ہفتہ رفتہ کے دوران سعودی قارئین کی دلچسپی پانے والے اہم موضوعات رہے۔
سعودی خاتون کی وائرل ویڈیو کی حقیقت، باپ کے انتقال کی خبر سن کر بیٹی کا انتقال، گیس سیلنڈر کی قیمت میں اضافہ اور پاکستانی شہری کو پیٹنے والے مصری کی گرفتاری بھی نمایاں خبریں رہے۔
سعودی خاتون کا نکاح ازدواجی تعلقات نہ ہونے کی بنا پر ختم کرنے کا عدالتی فیصلہ
جدہ کی عدالت نے ایک سعودی خاتون کا ازدواجی تعلقات نہ ہونے کی بنا پر نکاح ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ خاتون دو سال تک اپنے شوہر کے نکاح میں رہی تاہم ابھی تک کنواری ہے۔
پاکستانی سعودی عرب سے واپسی پر کون سی اشیا ساتھ لے کر جاتے ہیں؟
ایک زمانہ تھا جب سعودی عرب سے اپنے ملک جانے والا ہر پاکستانی احباب کی فرمائش پر اپنے ساتھ کم از کم تین سے چار موبائل سیٹ لے کر لازمی جاتا تھا۔ مگر اب صورتحال قدرے مختلف ہو چکی ہے اب یہاں سے موبائل فون لے جانے کا رواج ختم ہو چکا ہے جس کی وجہ پاکستان میں موبائل فونز پر لگنے والا ٹیکس ہے۔
پاکستان سے آنے والے عمرہ زائرین اور عازمین حج واپسی پر کھجور اور آب زم زم کے علاوہ کمبل لازمی لے جاتے ہیں۔
بی جے پی رہنما کا اسلام مخالف بیان، سعودی عرب، او آئی سی، عرب ممالک کی شدید مذمت
سعودی عرب، اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) قطر، کویت اور دیگر عرب ملکوں نے انڈیا کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایک رہنما کی جانب سے پیغمبر اسلام کے خلاف ’تکلیف دہ‘ تبصرے کی شدید مذمت کی ہے۔
بی جے پی کی خاتون ترجمان ’نوپور شرما نے ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں تکلیف دہ تبصرہ کیا تھا۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کو بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب، بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے پیغمبر اسلام کی توہین پر مشتمل بیان کی مذمت کرتا ہے‘۔
’مجھے گھر سے کیوں نکالا‘ سعودی خاتون کی وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
سعودی عرب میں القریات کمشنری میں فلاحی انجمن نے کہا ہے کہ سعودی خاتون کی جانب سے خود کو اپنے گھر سے نکالنے کا دعوٰی غلط ہے۔ ام کے پاس دعوے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق القریات کمشنری کی سعودی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ ان کو گھر سے نکال دیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں قانون محنت کے تحت مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکن اس امر کے پابند ہیں کہ وہ اپنے سپانسرز کے علاوہ کسی دوسری جگہ کام نہیں کریں گے۔
ایسے افراد جو دوسری جگہ کام کرتے ہیں وہ قانون شکنی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ سپانسر کے علاوہ دوسری جگہ عارضی طور پر کام کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت حاصل کرنا ہوتی ہے۔
عارضی طور پر دوسری جگہ کام کرنے کے لیے وزارت افرادی قوت کے ذیلی ادارے ’اجیر‘ سے پرمٹ حاصل کرنا ہوتا ہے جس کے بعد کارکن عارضی بنیادوں پر دوسری جگہ کام کرنے کا اہل ہوتا ہے۔