Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دوسرا کپ چائے پینے والے ملک دشمن‘، احسن اقبال

پاکستان کے وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی نے پاکستانی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ چائے کا استعمال کم کر دیں کیونکہ اس کی درآمد کے لیے بھی حکومت کو پیسے ادھار لینا پڑتے ہیں۔
منگل کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں احسن اقبال کہتے ہیں کہ ’میں یہ بھی قوم سے اپیل کروں گا کہ ہم چائے کی ایک، ایک پیالی، دو، دو پیالیاں کم کر دیں۔ کیونکہ جو چائے ہم امپورٹ کرتے ہیں وہ بھی ہم ادھار لے کر امپورٹ کرتے ہیں۔‘
واضح رہے پاکستان کی معیشت اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے اور پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں 10 ارب ڈالرز سے بھی کم رقم رہ گئی ہے۔
احسن اقبال کا مشورہ شاید گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کے تناظر میں ہی تھا لیکن سوشل میڈیا صارفین کو یہ مشورہ پسند نہیں آیا۔
حسن نامی صارف نے احسن اقبال کی تجویز کا مذاق اڑاتے ہوئے لکھا ’اس سے یقیناً ہماری معاشی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔‘

وہاج زیدی نامی صارف نے وفاقی وزیر کے مشورے کو ’کراچی والوں سے زیادتی‘ قرار دیتے ہوئے لکھا ’احسن اقبال لسی پینے کا منع کیوں نہیں کررہے؟‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب نے اتحادی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ’یہ کون لوگ مسلط کر دیے ہیں۔ شہباز شریف کپڑے بیچ کر آٹا سستا کر رہے تھے لیکن 20 کلو آٹا 300 روپے مزید مہنگا ہو گیا اور ان کے جعلی ارسطو چائے کی پیالی کم کر کے معیشت ٹھیک کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔‘

ٹوئٹر پر مشہور پیروڈی اکاؤنٹ ’بروکن نیوز‘ نے احسن اقبال کے بیان پر لکھا ’دن میں دوسرا کپ چائے پینے والے ملک دشمن ہیں، سر احسن اقبال۔‘

واضح رہے نئی اتحادی حکومت نے کچھ دن قبل ہی سال 2022-23 کے لیے بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا ہے لیکن اس ابھی پاس نہیں کیا گیا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ملک کی معیشت کے لیے ناگزیر ہے اور اس کے بغیر ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر کرنا مشکل ہوگا۔

شیئر: