انڈیا کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی: دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے مطابق ’انڈیا کے حوالے سے بلاول بھٹو کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ’انڈیا کے حوالے سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔‘
ترجمان کے مطابق ’انڈیا کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اس پر قومی اتفاق رائے ہے۔‘
دفتر خارجہ کی جانب سے جمعے کو جاری بیان کے مطابق ’انڈیا سے تعلقات کے حوالے سے وزیر خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد میں خطاب کو غلط رپورٹ کیا گیا ہے۔‘
’پاکستان انڈیا سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہش مند رہا ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان نے انڈیا کے ساتھ تنازع کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کے حل کے لیے ہمیشہ بامعنی مذاکرات پر زور دیا ہے۔‘
’انڈیا کے مخالفانہ رویے اور اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان ماحول خراب ہوا ہے اور امن اور تعاون کے امکانات محدود ہوئے ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’انڈیا پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔‘
’وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019 سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انڈیا کی غیر قانونی اور یک طرفہ کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس نکتہ نظر کو واضح طور پر بیان کیا اور انہیں کشمیری عوام کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔‘
دفتر خارجہ کے مطابق ’انڈیا کے ان اقدامات سے نہ صرف اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا بلکہ بات چیت کے لیے غیر سازگار ماحول بھی پیدا ہوا۔‘