مقتدر حلقوں سے سوال ہے کہ ہماری حکومت کیوں تبدیل کی، شوکت ترین
شوکت ترین نے کہا کہ جلد انتخابات کروا کے مستند حکومت بنائی جائے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ جب ان کے دور میں معیشت اچھی چل رہی تھی تو پھر حکومت کیوں تبدیل کی۔
بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’میرا مقتدر حلقوں سے سوال ہے کہ ہمیں پھر کیوں تبدیل کیا۔ ہم تو اچھی معیشت چلا رہے تھے۔‘
انہوں نے مقتدر حلقوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی بھی دیر نہیں ہوئی اور یہی ہماری پارٹی کا مؤقف ہے کہ انتخابات کرائیں تاکہ ایک مستند حکومت بنے جو اس بحران سے ہمیں نکالے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے بھی اکنامک سروے میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پچھلے دو سالوں میں معاشی ترقی ہوئی۔
شوکت ترین نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’پیٹرولیم لیوی 50 روپے پر لے کر جا رہے ہیں، پیٹرول کی قیمتیں اوپر جانے سے مہنگائی کا طوفان آ جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالر کی قدر بڑھی اور ملک میں مہنگائی 28 فیصد تک پہنچ گئی ہے، بجلی کی قیمتوں میں بھی بےتحاشہ اضافہ ہو گا۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’حکومت کو روس سے سستا تیل لینا چاہیے تھا۔ ہم نے روس کو خط لکھ دیا تھا، معاملہ آگے بڑھانا چاہیے تھا۔‘
شوکت ترین نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے پلان کیا تھا کہ چار مہینے تک قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان قرض پروگرام کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات کامیابی کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اردو نیوز سے گفتگو میں تصدیق کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق یکم جولائی سے عوام سے پیٹرولیم مصنوعات پر بتدریج 50 روپے فی لٹر لیوی وصول کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
پہلے مرحلے میں 10 روپے لیٹر اور اس کے بعد پانچ روپے فی لیٹر وصول کی جائے گی۔ اگلے سال لیوی کی مد میں مجموعی طور پر 750 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔