پاکستانی حکومت نے جمعے کو بڑی میں بڑی انڈسٹریز پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ہے۔
جن انڈسٹریز پر ٹیکس لگا ہے ان میں سیمنٹ، سٹیل، چینی، آئل اینڈ گیس، مشروبات اور کیمیکلز، ایل این جی ٹرمینلز، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹوموبیل، سگریٹ اور فرٹیلائزرز جیسے صنعتیں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
-
حکومت کا زائد آمدن اور بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس لگانے کا فیصلہNode ID: 680236
-
’آئی ایم ایف کی شرائط پر منی بجٹ‘، سٹاک ایکسچینج میں شدید مندیNode ID: 680276
حکومت کی جانب سے لگائے نئے ٹیکسوں پر سوشل میڈیا پر تنقید و تعریف کا ملا جلا رجحان نظر آرہا ہے۔
حکومت کے اعلان پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خزانہ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ’سپر ٹیکس ہماری معیشت کو مزید نچوڑنے کا سبب ملے گا۔‘
ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’اس کا مطلب یہ ہوا کہ پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس لگایا جارہا ہے۔‘
Super Tax will end up further squeezing the formal sector of the economy. This means Taxing the already taxed even more. The economy is nosediving and such a measure at this time will reverse the industrialisation momentum that PTI generated.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) June 24, 2022
عبدالوحید پیرزادہ نامی صارف نے لکھا ’میڈیا انڈسٹری پر ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ ان پر بھاری ٹیکس لگنا چاہیے۔‘
Media industry spared from super tax. Need to be heavily taxed # Miftah Ismail.
— AbdulWaheedPirzada (@WaheedPirzada) June 24, 2022
اسامہ نامی صارف نے لکھا ’یہ امیروں پر ٹیکس نہیں بلکہ سپر ٹیکس کو صارفین کی طرف منتقل کیا جائے گا، مہنگائی بڑھے گی اور ترقی رکے گی۔‘
This is not tax the rich, supertax will be passed onto consumers, inflation will be high & growth stagnant, everyone will suffer.
— Osama. (@ashaqeens) June 24, 2022
عمر فاروق نامی صارف نے کہا کہ ’جو لوگ سیمنٹ اور چینی پر ٹیکس لگنے کا جشن منا رہے ہیں یاد رکھیں سیٹھ ٹیکس نہیں دے گا بلکہ صارفین کے لیے اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دے گا اور غریب کو سیٹھوں کا سپر ٹیکس بھرنا پڑے گا۔‘
For those celebrating taxing cement and sugar must know the Seth won’t pay it but will increase their products’ price for consumer and ultimately the poor will pay the super tax for the Seth.
— Umer Farooq (@Umer_Pasanni) June 24, 2022
حکومتی فیصلے کے اعلان بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے آخری روز شدید مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
جمعے کو سٹاک ایکسچینج میں کاروبار دو ہزار پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 40 ہزار پوائنٹس کی سطح پر آ گیا ہے۔
Stock market crashes 2000 points after PM Shehbaz Sharif shocked the market with 10 percent Super Tax on big companies
— Shahzad Iqbal (@ShahzadIqbalGEO) June 24, 2022
کچھ سوشل میڈیا صارفین ایسے بھی ہیں جو حکومت کی طرف سے لگائے جانے والے سپر ٹیکس کی حمایت کررہے ہیں۔
پاکستانی صحافی زاہد گشکوری نے لکھا ’امیر لوگوں پر سپر ٹیکس لگا اچھا فیصلہ ہے۔‘
Super Tax on Super Rich is the Super Decision
— Zahid Gishkori (@ZahidGishkori) June 24, 2022
سید علی عباس زیدی نامی صارف نے حکومت سے درخواست کی کہ رئیل سٹیٹ سے منسلک بڑے کاروباری افراد پر بھی ٹیکس لگایا جائے۔
a Super Duper tax on real estate tycoons please. I want. Now.
— Syed Ali Abbas Zaidi (@Ali_Abbas_Zaidi) June 24, 2022
معاشی امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافی شہباز رانا نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’حکومت نے کمپنیوں پر چار سے دس فیصد کا اضافی ٹیکس لگا کر اچھا قدم لیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان کمپنیوں نے گذشتہ چند سالوں میں بے مثال منافع کمایا ہے۔‘
Govt has taken a right step to impose 4% to 10% additional income tax on companies. These firms have made unprecedented profits in past couple of years.
— Shahbaz Rana (@81ShahbazRana) June 24, 2022