Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر: شارک کے حملے میں دو خواتین ہلاک

آسٹریا کی سیاح کا بازو بظاہر شارک کے حملے میں زخمی ہوا( فوٹو اےا یف پی)
مصر کی وزارت ماحولیات نے کہا ہے کہ مصر کے بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع ایک ریزورٹ ٹاؤن میں شارک کے ایک حملے میں دو خواتین ہلاک ہو گئیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصر کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ الغردقہ کے جنوب میں ساحلی علاقے میں دو خواتین پر تیراکی کے دوران ایک شارک نے حملہ کیا جس سے نتیجے میں دونوں ہلاک ہوگئیں۔‘
بیان میں ہلاک ہونے والی خواتین کی شناخت کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
لیکن بحیرہ احمر کے گورنرعمرو حنفی نے اس علاقے کے تمام ساحلوں کو تین دن کے لیے بند کرنے کا حکم دیا تھا جب ’ایک آسٹریا کی سیاح کا بایاں بازو بظاہر شارک کے حملے میں زخمی ہو گیا تھا۔‘
سوشل میڈیا صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس کی صداقت، تاریخ اور مقام خبر رساں ادارہ اے ایف پی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکتا۔ ویڈیو میں خاتون کا خون نکلنے سے پہلے  کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
مصر کی وزارت ماحولیات نے کہا ہے کہ ایک ٹاسک فورس ’حملے کی سائنسی وجوہ، حالات کی نشاندہی اور شارک کے رویے کے پیچھے وجوہ کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔‘
مصر کا بحیرہ احمر ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں شارک عام ہیں لیکن مجاز حدود میں تیرنے والے افراد پر شاذ و نادر ہی حملہ کرتی ہیں۔
2018 میں ایک چیک سیاح بحیرہ احمر کے ساحل پر شارک کے حملے میں ہلاک ہو گیا تھا جب کہ 2015 میں بھی اسی طرح کے ایک حملے میں ایک جرمن سیاح ہلاک ہوا تھا۔
2010 میں سیاحتی مقام شرم الشیخ کے ساحل کے قریب پانچ دنوں میں پانچ حملوں میں ایک جرمن ہلاک اور چار دیگر غیر ملکی سیاح زخمی ہوئے تھے۔
مصر اس وقت بڑھتی ہوئی افراط زر اور کرنسی کی قدر میں حالیہ کمی پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
مصر بحیرہ احمر سے حاصل ہونے والی سیاحت کی آمدنی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے جو ملک میں آنے والے سیاحوں کا 65 فیصد بنتا ہے۔

شیئر: