Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ٹی آئی کے کارکن بدتمیزی کریں تو ویڈیو بنا کر ایف آئی اے کو بھیجیں‘

وزیر داخلہ نے شہریوں سے کہا کہ ان کی درخواست پر ایسے افراد کے خلاف بھرپور کارروائی جائے گی۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے شہریوں سے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر سیاسی کارکنوں کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی ویڈیو بنائیں اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سیل کو کارروائی کے لیے بھیجیں۔
منگل کی شام ایک بیان میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ایک نام نہاد سیاسی جماعت اور پاگل پن کے شکار اس کے لیڈر کی طرف سے سیاسی نفرت، بغض، فتنہ اور فساد پر مبنی مہم جوئی اور اس کے پیشِ نظر حفاظتی اقدامات کی خاطر میں تمام پاکستانی شہریوں بالخصوص پاکستان مسلم لیگ ن کے احباب سے مخاطب ہوں۔‘
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دوران سفر، بازار یا کسی بھی جگہ اگر شہریوں کا سامنا تحریک انصاف کے ایسے کارکنوں سے ہو جائے جو بدتمیزی شروع کر دیں تو قانون کو ہاتھ میں لینے یا ان سے الجھنے کی بجائے موبائل فون سے اُن کی ویڈیو بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ’بدتمیزی کرنے والا ایک ہو ایک سے زائد، سب کی قابل شناخت ویڈیو بنائیں اور اسے ڈائریکٹر سائبر کرائم، ایف آئی اے کو ارسال کر دیں؛ واٹس ایپ کے ذریعے بھیج دیں یا سوشل میڈیا کے ذریعے ایف آئی اے کو ٹیگ کر دیں۔‘
وزیر داخلہ نے شہریوں سے کہا کہ ان کی درخواست پر ایسے افراد کے خلاف بھرپور کارروائی جائے گی جس میں اندراج مقدمہ اور گرفتاری بھی شامل ہے۔
رانا ثنا اللہ کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو بلاک بھی کیا جا سکتا ہے تاکہ شہریوں کے آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 میں دیے گئے’فریڈم آف موومنٹ‘ کے حق کاتحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر احسن اقبال کے ساتھ موٹروے پر بھیرہ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے بیان کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
واقعے میں ایک فیملی نے وفاقی وزیر سے بدتمیزی کی جس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مذکورہ افراد نے احسن اقبال کے گھر جا کر اُن سے معذرت کی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے احسن اقبال کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو درست قرار دیا تھا اور لودھراں کے بعد لیہ میں بھی عوامی جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہیے کہ اِن کو چور کہیں کیونکہ یہ ڈاکو ہیں۔

شیئر: