اسرائیل کے شہر عشکلان میں رہائشیوں نے راکٹ فائر کے انتباہی سائرن سنے تھے۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیلی علاقے پر دو راکٹ فائر کئے جانے کے جواب میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے ہفتے کی صبح غزہ پٹی میں ہتھیار بنانے والی ایک 'مشتبہ فیکٹری' کو نشانہ بنایاہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ فائرنگ کا یہ تبادلہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اسرائیل اورمقبوضہ مغربی کنارے کے دورے کے چند گھنٹے بعد ہوا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ڈیفنس فورس کے لڑاکا طیاروں نے غزہ پٹی کے وسطی علاقے میں ایک فوجی ٹھکانے پر حملہ کیا جہاں راکٹ بنانے والی مشتبہ فیکٹری حماس تنظیم کے زیر انتظام چلائی جا رہی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ یہ مشتبہ فیکٹری زیر زمین ایک کمپلیکس ہے جہاں پر راکٹوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال تیار کیا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ جنگی طیاروں کی فائرنگ حماس تنظیم کی قوت سازی کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر روکے گی اور کمزور کرے گا۔
رپور ٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی سرزمین پر گذشتہ رات دو راکٹ حملوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے جواب دیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کے جنوب میں واقع شہر عشکلان اور اس کے قرب و جوار میں رہائشیوں نے گذشتہ رات راکٹ فائر سے خبردار کرنے والے انتباہی سائرن بجتے ہوئے سنے تھے۔
اسرائیلی فوج ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کی جانب سے فائر کئے گئے ایک راکٹ کو حملہ روکنے کے نظام کے تحت راستے میں ہی روک لیا گیا تھا جبکہ دوسرا راکٹ قریب ہی ایک کھلے علاقے میں گرا تھا۔