پنجاب اسمبلی کے 20 ارکان اسمبلی کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد ان حلقوں میں ضمنی انتخابات کا اعلان ہوا تو تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے دوبارہ انتخاب کا مطالبہ کر دیا۔ عدالتوں میں معاملہ زیر بحث آیا اور سپریم کورٹ پہنچ گیا جہاں عدالت نے 17 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے بعد وزیر اعلیٰ کے دوبارہ انتخاب کا حکم دے دیا۔
عدالت کے اس فیصلے کے بعد ان انتخابات کی گہما گہمی اور اہمیت میں اضافہ ہوگیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خود انتخابی مہم چلانے کے لیے میدان میں اترے تو ن لیگ نے مریم نواز کو میدان میں اتارا۔
اس صورت حال میں جہاں تحریک انصاف کو ضمنی انتخابات میں برتری ملنے کی صورت میں حکومت واپس ملنے کی توقع تھی سیاسی جماعتوں اور تجزیہ کاروں نے بھی اپنے اپنے طور پر دعوے اور تجزیے پیش کیے۔
مزید پڑھیں
-
رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کام کر رہا ہے، الیکشن کمیشن کی وضاحتNode ID: 685821
-
22 جولائی کو پرویز الہٰی پنجاب کے وزیراعلیٰ بن جائیں گے: اسد عمرNode ID: 685841
-
مسلم لیگ ن کو کھلے دل سے نتائج تسلیم کرنے چاہییں: مریم نوازNode ID: 685861
پاکستان مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں 16، 16 نشستیں حاصل کرنے کے دعوے کر رہی تھیں اور تجزیہ کاروں کی اکثریت کا بھی یہی خیال تھا کہ ن لیگ ان ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوگی۔
تاہم انتخابی نتائج نے ان تمام تجزیہ کاروں کو سرے سے غلط ثابت کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے مطابق تمام تجزیے غلط ثابت ہونے کے پیچھے سب سے بڑا فیکٹر عمران خان ہے۔
Punjab polls latest: N candidates feel comfortable on 10. PTI is comfortable on 4. Of the rest of 6, N is ahead on 4. It is a v close on 2.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) July 17, 2022
جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’جس طرح سے عمران خان نے مہم چلائی، نوجوانوں کو دوبارہ سے موبلائز کیا اور ٹکٹ تقسیم کیا اس وجہ سے تحریک انصاف کو تاریخی کامیابی ملی۔ ‘
اتوار کے روز جب پولنگ کا عمل اپنے آخری مراحل میں تھا تو تجزیہ کار اور اینکر طلعت حسین نے ٹویٹ کیا کہ 20 میں دس نشستوں پر مسلم لیگ ن کے امیدوار باآسانی جیت جائیں گے جبکہ چار پر تحریک انصاف جیت جائے گی۔ باقی چھ میں سے چار پر ن لیگ کو برتری حاصل ہے جبکہ دو پر سخت مقابلہ ہوگا۔
بعد ازاں انھوں نے اپنی دوسری ٹویٹ میں ان حلقوں کا بریک اپ بھی شیئر کیا جہاں جہاں ان کی پیش گوئی کے مطابق ن لیگ اور پی ٹی آئی کو برتری حاصل تھی۔
سترہ/اٹھارہ سیٹیں ن لیگ کی۔ دو/تین سیٹیں پی ٹی آئی کی۔ #PunjabElections #ByElectionsPunjab #PunjabKisKa
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 16, 2022