سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی اشارے جرم، قید وجرمانے کی سزا
جمعرات 21 جولائی 2022 20:56
پانچ برس قید اور30 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی قانونی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دنوں سماجی رابطہ وسائل خصوصاً ٹک ٹاک وغیرہ کے ذریعے زبانی چھیڑچھاڑ یا غیر اخلاقی حرکتوں کا رواج بڑھ رہا ہے۔ سعودی قانون میں ایسا کرنے پر سزائیں مقرر ہیں۔
عکاظ اخبار کے مطابق پبلک پراسیکیوشن، سماجی رابطہ وسائل پر غیر اخلاقی اشاروں اور حرکتوں اور زبانی بدگوئی کا نوٹس لیتا ہے۔
ایسا کرنے پر 5 برس تک قید یا 30 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے۔ دونوں سزاؤں میں سے کسی ایک سزا پربھی اکتفا کیا جاسکتا ہے۔ انتہائی سزا جج کے صوابدیدی اختیارات میں آتی ہے۔
سعودی وکیل ڈاکٹر بکر الفلاح نے توجہ دلائی کہ ان دنوں سماجی رابطہ وسائل پر غیر اخلاقی زبان اور حرکتیں عام ہوتی جارہی ہیں۔ ایسا کرنے والوں میں سعودی بھی ہیں اور مقیم غیرملکی بھی۔ بیرون مملکت موجود سعودی بھی اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث نظر آرہے ہیں۔
کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے پر کوئی گرفت نہیں ہوگی یہ تاثر غلط ہے، یہ قابل سزا جرم ہے اس پر قید بھی ہے اور جرمانہ بھی۔
ایک اور سعودی وکیل ابراہیم الغامدی نے توجہ دلائی کہ ٹک ٹاک کے ذریعے اطلاعاتی جرائم کا رواج زیادہ ہے۔ غیر اخلاقی حرکتیں کرنے یا زبانی بدگوئی پر قید کی بھی سزا ہے اور جرمانے کی بھی۔