Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسئلہ فلسطین  پرسعودی عرب کا موقف واضح ہے

فضائی حدود کھولنے سے فلسطین کے موقف میں قطعی تبدیلی نہیں ہوگی(فوٹو، ٹوئٹر)
 سعودی عرب نے کہا ہے  کہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام سے متعلق سعودی عرب اپنے  ٹھوس موقف پر قائم ہے۔  بین الاقوامی پروازوں کے لیے سعودی سرحدیں کھولنے سے  فلسطینی کاز کے بارے میں مملکت کا موقف تبدیل  نہیں ہوگا۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اقوام متحدہ  میں متعین سعودی سفارتی مشن کے قائم مقام ناظم الامور محمد العتیق نے مملکت کے مذکورہ موقف کا اظہار سلامتی کونسل کے  سامنے کیا جہاں مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطی کی تازہ صورتحال  پر خصوصی اجلاس ہورہا تھا۔ 
العتیق نے سعودی موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ تمام فضائی کمپنیوں کے لیے سعودی عرب کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت کا فیصلہ  بین الاقوامی  ضوابط  کے سوا کچھ نہیں۔ 
العتیق نے مزید کہا کہ سعودی عرب ایک بار پھر یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ جس طرح ماضی میں کھڑا تھا آج بھی اس کے ساتھ ہے اور کل بھی رہے گا۔
سعودی عرب مشرق وسطی میں پائیدار اور مکمل امن کو ضروری سمجھتا ہے۔ یہ جدید دنیا کے طویل  اور پیچیدہ ترین مسئلے کا سٹراٹیجک حل ہے۔
مسئلہ فلسطین بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن اقدام 2002 کے بموجب دو ریاستی فارمولے کے تحت حل کیا جائے۔ سعودی عرب کا موقف ہے کہ 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں فلسطینی  ریاست قائم ہو اور مشرقی القدس اس کا دارالحکومت ہو۔
شام کی گولان پہاڑیوں اور لبنانی علاقوں سمیت تمام عرب علاقوں پر سے اسرائیل  کا ناجائز قبضہ ختم ہو۔ یہ سارے نکات 2002 کے عرب امن فارمولے کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ 
العتیق نے کہا کہ سعودی عرب علاقائی و بین الاقوامی تعاون کے فروغ کی اہمیت مانتا ہے۔ اسے تسلیم ہے کہ خطے اور دنیا بھر کو درپیش نت نئے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشرق وسطی کا مسئلہ حل ہونا ضروری ہے۔ 

شیئر: