Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز، ’یقیناً ایک بہترین افسر اور اچھے انسان کو کھویا ہے‘

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی دسمبر 2020 سے کور کمانڈر کوئٹہ تعینات تھے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں لاپتہ ہونے والے فوجی فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا اور پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس میں سوار 12 کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ اہلکار جان سے گئے۔
منگل کو ایک بیان میں آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ہیلی کاپٹر میں 12 کور کے کمانڈر کے علاوہ بریگیڈیئر امجد حنیف، بریگیڈیئر محمد خالد، میجر سعید احمد، میجر محمد طلحہٰ منان اور نائیک مدثر فیاض بھی سوار تھے اور اس ہیلی کاپٹر کا ملبہ لسبیلہ کے علاقے موسیٰ گوٹھ سے ملا ہے۔
اس حادثے پر پاکستانی سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد افسوس کا اظہار اور 12 کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کی تعریفیں کرتے ہوئے بھی نظر آرہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ’جنرل سرفراز ایک مثالی افسر اور باوقار شخص تھے۔‘
انہوں نے لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کے بارے میں لکھا کہ ’وہ حیات بلوچ کے قتل کے معاملے پر انسانی حقوق کی کمیٹی میں پیش ہوئے، سخت سوالوں کا جواب دیا۔‘
بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’مجھے ابھی بھی یاد ہے جب شہید جنرل سرفراز کور کمانڈر بلوچستان تعینات ہوئے تھے اور میں ان سے ملی تھی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’انہوں نے بلوچستان میں امن نافذ کیا۔‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما زلفی بخاری نے لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’مجھے لیفٹننٹ جنرل سرفراز کے ساتھ قریب سے کام کرنے کا موقع ملے، یقیناً ہم نے اپنے ایک بہترین افسر اور ایک اچھے انسان کو کھویا ہے۔‘
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کور 12 کے کمانڈر کی ایسی ویڈیوز بھی شیئر کی جارہی ہیں جس میں انہوں لوگوں سے گھلتے ملتے اور ہنسی مذاق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک صارف نے ان کی ایک تصویر لگاتے ہوئے لکھا ’یہ تصویر تب کی ہے جب ایک معصوم سٹوڈنٹ شہید ہوا تھا اور وزیراعلیٰ بلوچستان بھی اس کے گھر نہیں گئے تھے۔‘
’اس وقت جنرل سرفراز آئی جی ایف سی تھے جو ان کے خاندان تعزیت کرنے ان کے گھر گئے تھے۔‘
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کون تھے؟
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی دسمبر 2020 سے کور کمانڈر کوئٹہ تعینات تھے۔
اس سے پہلے بلوچستان ہی میں انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور ساؤتھ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نومبر 2020 میں میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ملنے کے بعد انہیں بلوچستان میں فوج کا مقامی سربراہ یعنی کمانڈر سدرن کمانڈ تعینات کیا گیا۔ اس کور کا نام بعد میں 12 کور کوئٹہ کردیا گیا۔
وہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس کے عہدے پر بھی فائز رہے اور دہشت گردی کے خلاف اہم کارروائیوں کی قیادت کی۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کو ہلال امتیاز اور تمغہ بسالت جیسے پاکستانی فوج کے اعلٰی اعزازات سے نوازا گیا تھا۔
دسمبر 2021 میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں آزاد کشمیر ریجمنٹ کے کرنل کمانڈنگ کے بیجز لگائے تھے۔
سرفراز علی جب بریگیڈیئر تھے تو امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں دفاعی اتاشی کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیتے رہے۔

شیئر: