Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکن صدر کا 2048 تک معیشت کی تعمیر نو کے لیے قومی پالیسی کا اعلان

73 سالہ صدر رانیل وکرما سنگھے نے گذشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے پالیسی بیان میں اس منصوبے کا اعلان کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سری لنکا کے صدر نے 2048 تک دیوالیہ معیشت کی تعمیر نو کے لیے ایک قومی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سری لنکن صدر رانیل وکرما سنگھے نے بدھ کو اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب اشیائے خورونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قلت ملک کے لاکھوں شہریوں کی روزمرہ کی زندگی کو ایک جنگ بنا رہی ہے۔
73 سالہ صدر رانیل وکرما سنگھے نے گذشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے پالیسی بیان میں اس منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
ان کے پیشرو گوتابایا راجا پکشے ملک میں بدترین اقتصادی بحران کے باعث ہونے والے مظاہروں کے بعد ملک سے فرار ہو گئے تھے اور اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
سری لنکا دیوالیہ ہو چکا ہے اور اس نے اپریل میں اپنے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی معطل کردی تھی کیونکہ افراط زر کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق افراط زر جولائی میں کھانے پینے کی اشیا میں 90.9 فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ 60.8 فیصد تک بڑھ گئی۔
اپنی کابینہ کی اقتصادی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ سری لنکا کو حالیہ تاریخ میں ’ایک ایسی صورت حال کا سامنا ہے جس کی مثال نہیں ملتی‘ اور وہ ’بڑے خطرے میں‘ ہے۔

سری لنکا دیوالیہ ہو چکا ہے اور اس نے اپریل میں اپنے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی معطل کردی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ’ہم نے اس صورت حال کا غور سے جائزہ لیا ہے۔ اس کے حل کے لیے ہم اگلے 25 برسوں کے لیے قومی اقتصادی پالیسی تیار کر رہے ہیں۔‘
’اگر ہم قومی اقتصادی پالیسی کے ذریعے ملک، قوم اور معیشت کی تعمیر کریں تو 2048 تک جب ہم آزادی کی 100 ویں سالگرہ منائیں گے ہم ایک مکمل ترقی یافتہ ملک بن سکیں گے۔‘
واضح رہے کہ اس منصوبے میں فوری طور پر ملک کے لاکھوں افراد کو کوئی ریلیف دینے پر توجہ نہیں دی گئی۔

شیئر: