سعودی عرب نے سیامی بچوں کے آپریشن میں پوری دنیا میں نام پیدا کر لیا اور 52 کامیاب آپریشن کرکے پوری دنیا میں سرفہرست آ گیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب نے 1990 میں پہلی بار سیامی بچوں کے پیچیدہ اور نازک ترین آپریشن سے اپنے اس مشن کا آغاز کیا تھا جو تین عشروں سے کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
مملکت نے تین براعظموں سے تعلق رکھنے والے 23 ملکوں کے 124 سیامی بچوں کے کیسز کا سائنٹفک بنیادوں پر جائزہ لیا اور ان میں سے جن سیامی بچوں کو علیحدہ کرنے کے آپریشن کی کامیابی کے امکانات روشن تھے ان کے آپریشن کیے گئے۔
سیامی بچوں کو آپریشن کے ذریعے الگ کرنے کا پروگرام پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔ سعودی عرب سیامی بچوں کا آپریشن مفت کرتا ہے اور ان کے والدین کی ضیافت بھی اپنے ذمے لیے ہوئے ہے تاکہ آپریشن سے پہلے، اس کے دوران اور بعد میں والدین اپنے بچوں کے قریب رہیں۔
سیامی بچوں کے آپریشن سپیشلسٹ سعودی میڈیکل ٹیم کرتی ہے۔ ایک آپریشن میں 35 ماہر ڈاکٹر، سرجنِ، تکنیکی کارکن اور نرسیں شامل ہوتی ہیں۔
اب تک تقریباً 600 گھنٹے پر مشتمل آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ سب سے طویل آپریشن کا دورانیہ 23 گھنٹے تھا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں