غزہ میں خون کی ہولی کے باعث سال بھر رہنے والا سکون ختم
غزہ میں خون کی ہولی کے باعث سال بھر رہنے والا سکون ختم
ہفتہ 6 اگست 2022 20:00
ہلاک ہونے والوں میں پانچ سالہ بچی شامل تھی، جواب میں راکٹ فائر کئے گئے۔ فوٹو اے ایف پی
اسرائیل اور فلسطین کی سرحد پر پر تقریباً ایک سال سے زیادہ رہنے والا سکون ختم ہو گیا ہے جب اسرائیل نے گذشتہ روز جمعہ کو غزہ پر ایک بار پھر حملہ کر دیا جس کے بعد فلسطینیوں نے سنیچر کے روز اسرائیلی شہروں پر راکٹ فائر کئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیل نے غزہ شہر کی ایک بلند و بالا عمارت پر دن کی روشنی میں اچانک فضائی حملے میں درجن سے زیادہ فلسطینیوں سمیت اسلامک جہاد کے سینئر کمانڈر تاثیر الجباری کو ہلاک کر دیا، ہلاک ہونے والوں میں پانچ سالہ بچی بھی شامل تھی جس کے جواب میں غزہ سے راکٹ فائر کئے گئے۔
اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلامک جہاد کی پوسٹوں سے راکٹ داغنے کی تیاری کرنے والےعسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں پانچ مکانات کو نشانہ بنایا گیا، جس سے غزہ شہر لرز اٹھا اور شہر بھر میں دھوئیں اور گرد کے بادل چھا گئے، کئی مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
فلسطینی عسکریت پسندوں نے جوابی کارروائی کے دوران سرحد پار سے کم ازکم 160 راکٹ فائر کیے، جس کے بعد فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے اور عوام کو تل ابیب اور بیت المقدس کے درمیان وسطی اسرائیلی شہر مودین کی محفوظ پناہ گاہوں میں بھیج دیا گیا۔
اسلامک جہاد کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے مرکزی بین الاقوامی گیٹ وے بن گوریون ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا لیکن راکٹ تقریباً 20 کلومیٹر دور مودیین کے قریب گرا اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ ہوائی اڈہ معمول کے مطابق پرواز کے راستوں کو ترتیب دے رہا ہے۔
اسرائیلی ایمبولینس سروس کے مطابق زیادہ تر میزائلوں کو روک دیا گیا اور کوئی سنگین جانی نقصان نہیں ہوا۔
قبل ازیں غزہ پر کئے گئے حملوں میں درجن سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے، مشرقی غزہ کے شیجائیہ محلے میں رہنے والی 5 سالہ علاء بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔
فلسطینی بچی علاء کے دادا ریاض قدوم نے اظہار افسوس کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ آخر اس بچی کا کیا قصور تھا؟ وہ گلی میں کھیلتے ہوئے ماری گئی جب کہ وہ کنڈرگارٹن کی طالبہ تھی جسے صرف ایک کاغذ، ایک پنسل اور سکول یونیفارم کی ضرورت تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اسلامک جہاد کے خلاف فوجی آپریشن کے نام پر جمعہ کی سہ پہر فلسطین ٹاور کے ایک اپارٹمنٹ پر حملہ کیا جس میں سینئر کمانڈر تاثیر الجباری مارے گئے۔
بعدازاں اسلامک جہاد کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے رات 9 بجے غزہ کی پٹی سے اسرائیلی شہروں اور قصبوں کی طرف میزائل داغنا شروع کئے۔
اسلامک جہاد کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر دشمن پوری ذمہ داری قبول کرتا ہے تو ہم اس جارحیت کا جواب دینے میں نرمی نہیں برتیں گے یہ ہمارے خلاف اعلان جنگ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام مزاحمتی قوتوں اور ان کے عسکری ونگز سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس جارحیت کا جواب دینے اور اس دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے وہ ایک محاذ اور ایک خندق میں ساتھ کھڑے ہوں۔
غزہ پرحکومت کرنے والی حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغنے میں اپنی شرکت کا باضابطہ اعلان نہیں ہوا تاہم اس نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔