Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر منفی مہم، تحقیقاتی کمیٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی کے نمائندے شامل

تحقیقاتی کمیٹی کے قیام سے متعلق نوٹیفیکشن پیر وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیا گیا (فائل فوٹو: ایف آٗئی اے، ٹوئٹر)
بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقے میں ریسکیو آپریشن نے دوران فوجی ہیلی کاپٹر  کے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر منفی مہم کی تحقیقات کے لیے چھ رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق پیر کو تشکیل دی گئی اس چھ رکنی کمیٹی کی سربراہی وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سائبر کرائمز کریں گے۔
بیان کے مطابق ‘یہ کمیٹی اداروں کے خلاف سوشل  میڈیا پر تضحیک آمیز مہم کی تحقیقات کرے گی۔‘
تحقیقاتی کمیٹی میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلیجنس(آئی ایس آئی) اور انٹیلیجنس بیورو(آئی بی)کے نمائندے میں شامل ہیں۔‘
تحقیقاتی کمیٹی کے قیام سے متعلق نوٹیفیکشن پیر وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیا گیا۔
بعد ازاں پیر ہی کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’نشاندہی ہو گئی ہے کہ کون لوگ قوم کو گمراہ کرتے ہین اور کون ٹرینڈز چلاتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شہدا کے خلاف ٹرینڈ چلانے والے گمراہی کا شکار ہیں۔‘
’وطن کی حفاظت، دہشت گردی یا قدرتی آفات میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔‘
گزشتہ دنوں لسبیلہ میں پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا۔ کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ہیلی کاپٹر کا ملبہ موسیٰ گوٹھ سے ملا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں سوار کورکمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت 6 جوان جان سے گئے تھے۔
حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر مہم کے حوالے سے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ لسبیلہ میں ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری منفی مہم پر شہدا کے اہل خانہ اور افواج پاکستان کی جانب سے سخت غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے۔

شیئر: