کچرے کی ری سائیکلنگ سے بہترین کھاد تیارکی جائے گی(فوٹو،ٹوئٹر)
کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی ’کاوسٹ‘ میں کچرے کی ری سائیکلنگ کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی پرمشتمل خصوصی یونٹ قائم کردیا گیا۔ اس کا باقاعدہ افتتاح کاوسٹ کیمپس میں کیا گیا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق کاوسٹ انتظامیہ نےبتایا کہ ’ادامہ‘ کچرے کی ری سائیکلنگ کے حوالے سے مملکت میں اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہے۔
یہ سعودی وژن 2030 کے پائدار اہداف کی تکمیل کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ کچرے کی ری سائیکلنگ کے لیے سپیشل ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے۔ مملکت میں بیشتر کچرا سپیشل گڑھوں میں دفن کردیا جاتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر صحت عامہ اور ماحول کے لیے مضر ہے۔
نامیاتی کچرا تقریبا 65 فیصد ہے۔ اسے گڑھوں میں دفن کرنے پر جو گیسز بنتی ہیں وہ بے حد خطرناک ہیں۔ مثلا اس سے میتھن گیس تیار ہوتی ہے جو آب و ہوا کو آلودہ کرتی ہے۔
یونیورسٹی کا سو فیصد کچرا ری سائیکل کیا جاسکے گا۔ اس سے 4500 مکعب میٹر اعلی درجے کی کھاد تیار ہوگی جسے کھیتی باڑی کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔