ریاض.... سول و عسکری ملازمین کی مراعات اور بونس کی بحالی سے قوت خرید میں 50فیصد اضافہ ہوجائیگا۔ معاشی ماہرین کا کہناہے کہ مراعات اور بونس کی بحالی کے مثبت اثرات رمضان المبارک میں نظر آئیں گے۔معاشی ماہرین کا کہناہے کہ مراعات اور بونس کی بحالی سے مجموعی معاشی صورتحال پر بہترین اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ان لوگوں کےلئے بہترین جواب ہے جو سعودی معیشت کے متعلق سوالات اٹھاتے ہیں۔ماہرین نے کہا ہے کہ مراعات کی بحالی سے نہ صرف قوت خرید میں اضافہ ہوگا بلکہ مارکیٹ میں چھائی مندی ختم ہوجائیگی۔ معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ اس کا براہ راست اثر تھوک کی مارکیٹ پر ہوگا۔سعودی معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ عالمی معاشی اداروں نے سعودی عرب کی معیشت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے دنیا کی مضبوط معیشتوں میں شمار کیا ہے۔ اب جبکہ مراعات اور بونس بحال ہوئے ہیں تو ان لوگوں کو بھی مسکت جواب ملا ہے جو کہا کرتے تھے کہ سعودی عرب کی معیشت خطرات سے دوچار ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ نائب ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز جو اعلیٰ اقتصادی کونسل کے بھی سربراہ ہیں، انہوں نے تیل کے علاوہ دیگر ذرائع آمدنی پر توجہ دی تو سعودی عرب انتہائی مختصر وقت میں معاشی بحران سے باہر نکل آیا۔ ماہرین نے کہا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ یورپ اور امریکہ سے عالمی مالیاتی اداروں کا سعودی معیشت پر اعتماد بحال ہوا ہے۔ بہت جلد 13عالمی کمپنیاں سعودی عرب میں شاخیں کھولیں گی۔ ماہرین نے کہا ہے کہ بونس اور مراعا ت کی بحالی سے حکومت کو 400بلین ریال سالانہ اس مد میں خرچ کرنا ہونگے۔