گزشتہ ہفتے سری لنکا کے مرکزی بینک نے اعلان کیا تھا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے تاہم اس کے باوجود حکومت نے مزید اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی۔
رواں سال میں سری لنکا کی معیشت 8 فیصد تک سکڑنے کا امکان ہے جبکہ ستمبر تک مہنگائی کی شرح 65 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور پانچ کروڑ ڈالر سے زائد کے غیرملکی قرضے نے سری لنکا کو دیوالیہ ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔
مالی بحران سے نکلنے کے لیے بدھ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سری لنکن حکام سے مذاکرات متوقع ہیں تاہم اگر چین کی جانب سے دیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف نہ ملی تو آئی ایم ایف کی جانب سے قسط کی ادائیگی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
تارکین وطن کی جانب سے بھجوائی گئی ترسیلات سری لنکا کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں جو پچاس فیصد کم ہو کر 1.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
سری لنکا میں مہنگائی کی شرح 65 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ عالمی بینک نے سری لنکا کو تب تک مزید مالی امداد نہ دینے کا اعلان کیا ہے جب تک کہ معاشی مشکلات سے دوچار ملک بڑے پیمانے پر سٹرکچرل اصلاحات نہ متعارف کروائے۔
عالمی بینک نے کہا تھا کہ اگرچہ معاشی بحران کے سری لنکا کی عوام پر اثرات سے متعلق تشویش ہے لیکن ضروری اصلاحات متعارف ہونے تک فنڈز نہیں دیے جائیں گے۔
عالمی بینک نے جاری بیان میں مزید کہا تھا کہ معاشی پالیسی فریم ورک ترتیب ہونے تک سری لنکا کو مزید امداد دینے کا ارادہ نہیں ہے۔
عالمی بینک نے ایسے اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے جو معاشی استحکام لانے پر مرکوز ہوں اور ان تمام عوامل پر غور کیا جائے جو معاشی بحران کی وجہ بنے۔