پاکستان میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے تین کروڑ 30 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں۔
مسلسل ہونے والی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے لوگ کیسے نمٹ رہے ہیں؟ دیکھیے خبر رساں اداروں روئٹرز اور اے ایف پی کی ان تصاویر میں
یہ تصویر سندھ کے ضلع جامشورو کی ہے۔ یہ متاثرہ خاندان ضروری اشیا سمیت محفوظ مقام پر منتقل ہو رہا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
سندھ کے شہر حیدر آباد کی ایک گلی کا منظر ہے جس میں پانی بھرنے کی وجہ سے ایک آدمی سے ایک عارضی کشتی کے ذریعے باہر جانے کی کوشش کر رہا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
یہ علاقہ بھی حیدرآباد ہی کا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
بلوچستان کا ضلع جعفر آباد بھی سیلاب سے متاثرہ ہے۔ تصویر میں نظر آنے والے افراد کا گھر مکمل تباہ ہوا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
یہ شخص امداد کے حصول کے لیے اپنے پالتو بندر کے ساتھ سڑک پر بیٹھا ہوا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
سیلاب کی وجہ سے چھ لاکھ 82 ہزار 139 گھروں کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
محکمہ موسمیات کے مطابق 2010 کا سیلاب ’دریائی سیلاب‘ تھا جبکہ رواں مون سون میں آنے والے سیلاب کو ’فلیش فلڈ‘ کہا جاتا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
وفاقی وزارت داخلہ نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے لوگوں نے عارضی خیموں میں پناہ لی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
بیشتر سیلاب زدگان اپنے مال مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یہ ضلع چارسدہ کے ایک گاؤں کا منظر ہے جہاں پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)