Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خرطوم ایئرپورٹ پر دوبارہ قبضہ کرلیا، سوڈانی فوج کا دعوی

دارالحکومت کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے (فوٹو: روئٹرز)
سوڈان کی فوج نے بدھ کو دعوی کیا ہے کہ دارالحکومت خرطوم کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور حریف ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے ایک اہم اڈے پر دوبارہ قبضہ کرلیا۔
اس کامیابی سے تقریبا دو سال بعد دارالحکومت کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے۔
سوڈانی فوج نے سوشل میڈیا پر خرطوم ایئرپورٹ پر قبضے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا جنرل عبدالفتاح برہان نے ایئرپورٹ پر تعینات فوجیوں کا معائنہ بھی کیا۔
ایک وڈیو پوسٹ کی گئی جس میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر سے صدر برہان کو مسکراتے ہوئے ٹرمک کی طرف اترتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل نبیل عبداللہ علی نے سوشل میڈیا پر بتایا فوج نے خرطوم میں ریپیڈ سپورٹ فورسز کے آخری اڈے پر بھی دوبارہ قبضہ کرلیا۔
فوری طورپر ریپڈ سپورٹ فورسز کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
یاد رہے گزشتہ جمعے کو سوڈان کی فوج نے کہا تھا کہ تقریباً دو سال کی لڑائی کے بعد اس نے خرطوم میں واقع ریپبلکن پیلس پر قبضہ کر لیا ، جو حریف نیم فوجی دستوں کا دارالحکومت میں آخری گڑھ تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریپبلکن پیلس جنگ شروع ہونے سے قبل حکومت کا مرکز تھا۔ اس پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے بعد یہ سوڈان کی فوج کے لیے ایک اور کامیابی ہے۔
فوج نے حالیہ مہینوں میں آرمی چیف جنرل عبدالفتاح برہان کی قیادت میں مسلسل پیش قدمی کی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ جنرل محمد حمدان دغلو کے ماتحت حریف ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کو دارالحکومت خرطوم سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔
سوڈان میں جنگ اپریل 2023 میں شروع ہوئی تھی۔
اس جنگ کے دوران 28 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ لاکھوں لوگوں نے اپنا گھر بار چھوڑا اور ملک کے کچھ حصوں میں قحط کی وجہ سے زندہ رہنے کے لیے کچھ خاندان گھاس کھانے پر مجبور ہوئے۔
دیگر اندازوں کے مطابق، اس جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔

 

شیئر: