پاکستان میں عموماً کسی ناکے پر پولیس اہلکاروں کی شہریوں کے ساتھ بدتمیزی کی شکایات سامنے آتی رہتی ہیں لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ پولیس والوں کے ساتھ کسی نے باقاعدہ مار پیٹ کی ہو۔
ایسا ہی واقعہ بدھ کی شام سات بجے اسلام آباد کے تھانہ بنی گالہ کی حدود میں لکھوال کے مقام پر دیکھنے میں آیا جب ناکے پر روکنے پر دو شہریوں نے نہ صرف پولیس اہلکاروں پر پستول تان لیے بلکہ اپنے مزید ساتھیوں کو بلا کر چاروں اہلکاروں سے مار پیٹ کر ان کے اسلحے سے میگزین بھی نکال لیے۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد میں شادی شدہ خاتون سے تین افراد کی مبینہ زیادتیNode ID: 694306
تھانہ بنی گالہ میں پولیس کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق اے ایس آئی آصف جاوید کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ راول ڈیم کنارہ پر بطور کنارہ بیٹ آفیسر موجود تھے کہ انھیں وائرلیس پر کال موصول ہوئی کہ پچھلے ناکے پر ایک مرسڈیز گاڑی کو روکا گیا جو نہیں رکی، اس لیے اسے روکا جائے۔
’گاڑی کو مشکوک جان کر مناسب حکمت عملی سے روک لیا۔ جونہی گاڑی کو روکا تو پچھلے ناکے پر تعینات پولیس اہلکار بھی پہنچ گئے۔ جب گاڑی میں موجود دو افراد کو باہر آنے کا کہا گیا تو انھوں نے باہر نکل کر پولیس اہلکاروں پر پستول تان لیے، گالیاں دیں اور ہاتھا پائی شروع کر دی۔‘
ایف آئی آر کے مطابق ’اس دوران ملزمان نے فون کر کے اپنے دیگر ساتھیوں کو بھی بلا لیا اور کہا کہ تمہیں زندہ نہیں چھوڑیں گے۔‘
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’مزید تین گاڑیاں بھی موقع پر پہنچ گئیں جن میں 14 سے 15 مسلح افراد سوار تھے۔ ان کے پاس ڈنڈے اور پستول تھے۔ انھوں نے پہنچتے ہی پولیس اہلکاروں کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ مرکزی ملزم راجہ ظہیر نے کانسٹیبل شفقت نواز سے ایس ایم جی گن کی میگزین جس میں 20 گولیاں تھیں وہ چھین لی۔‘
’ایک اور ملزم احمد نے کانسٹیبل فاروق سے پرس چھین لیا جس میں 97 سو روپے، شناختی کارڈ اور محکمانہ کارڈ بھی موجود تھے۔‘
