بحیرہ ایجین میں فضائی حدود تنازع پر ترک صدر کا یونان کو انتباہ
بحیرہ ایجین میں فضائی حدود تنازع پر ترک صدر کا یونان کو انتباہ
ہفتہ 3 ستمبر 2022 20:13
یونان بحیرہ ایجین کے جزیروں پر اپنی فوجی قوت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ترکی نے حالیہ مہینوں میں یونان کی جانب سے بحیرہ ایجین کی حدود میں اشتعال انگیز اقدامات کی شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی حرکتیں امن کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے بحیرہ اسود کے علاقے میں ایک ریلی سے خطاب میں یونان کو انتباہ دیا ہے کہ یونان تاریخ پر نظر ڈالو، اگر مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
ترک صدر نے کہا ہے کہ جب وقت آئے گا، ہم وہ کریں گے جو ضروری ہے۔ گلف نیوز
ترک صدر نے اس سے پہلے بھی یونان کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے بحیرہ ایجین کی فضاوں میں ترک طیاروں کے لیے مسائل پیدا کرنا جاری رکھا تو اسے 'بھاری قیمت' دینی پڑے گی۔
واضح رہے کہ نیٹو کے رکن دو پڑوسی ممالک کے درمیان دیرینہ سمندری اور فضائی حدود کے تنازعات ہیں جو ترکی کے ساحل کے قریب یونانی جزیروں کے ارد گرد تقریباً روزانہ فضائیہ کے گشت اور مداخلتی مشن کا باعث بنتے ہیں۔
ترکی کا کہنا ہے کہ یونان بحیرہ ایجین کے جزیروں پر اپنی فوجی قوت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد طے پانے والے امن معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
رجب اردگان نے ہفتے کے روز اپنے خطاب میں غصے کا اظہار کرتے ہوئے یونان پر ان جزائر پر 'قبضہ' کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یونان نے انقرہ پر یونان کے زیر تسلط جزیروں سے تجاوز کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یونان تاریخ پر نظر ڈالو، بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ فوٹو عرب نیوز
ترک صدر اردگان نے 1922 میں ایجیئن ساحل میں ترک افواج کے شہر میں داخل ہونے کے بعد یونانی قبضے کے خاتمے کا تاریخی حوالہ بھی دیا ہے۔ رجب اردگان نے کہا ہے کہ جزائر پر یونان کا قبضہ ہمیں پابند نہیں کرتا۔
ترک صدر نے خطاب میں کہا ہے کہ جب وقت آئے گا، ہم وہ کریں گے جو ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے اکثر دہرائے جانے والے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ جیسا ہم کہتے ہیں، ہم ایک رات اچانک آ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو نے جون میں کہا تھا کہ اگر یونان نے ان جزائر پر فوجیں بھیجنا جاری رکھا تو انقرہ ان جزائر پر یونان کی خود مختاری کو چیلنج کرے گا۔