کوئی بھی ادارہ کسی کو ناحق گرفتار کرنے کا مجاز نہیں: پبلک پراسیکیوشن
شہری کو گرفتار کرنے والے ادارے کے ذمے دار کا احتساب ہوگا( فائل فوٹو المدینہ اخبار)
سعودی پبلک پراسیکیوشن کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ’غیر قانونی طریقے سے شہری کو گرفتار کرنے والے ادارے کے ذمے دار کا احتساب ہوگا‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار نے بیان میں کہا کہ ’کورٹ انسپیکشن اینڈ کنٹرول ادارے نے اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے جس کی وجہ سے قانونی دستاویز کے بغیر متعلقہ سرکاری ادارے نے ایک شخص کو حراست میں لیا‘۔
عہدیدار نے بتایا کہ ’اس حوالے سے ملنے والی شکایت کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔ متعلقہ ادارے کو تحریری طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ فوجداری کارروائی قانون کی دفعہ 40 کے مطابق فوری قانونی اقدام کرے جس نے ایک شخص کو ناحق گرفتار کرا دیا ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ’ کورٹ انسپیکشن اینڈ کنٹرول سیکشن ناحق گرفتاری کے واقعات کی چھان بین جاری رکھے ہوئے ہے۔ کسی شخص کو قانونی بنیاد کے بغیر حراست میں نہیں لیا جاسکتا۔ اس حوالے سے جو شکایات ملتی ہیں ان پر باریک بینی سے کارروائی کی جاتی ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار نے کہا کہ’ ہر شخص کو حقوق حاصل ہیں اور قانون حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ کوئی بھی ادارہ کسی کو ناحق گرفتار کرنے یا قانون سے ہٹ کر حراست میں لینے یا ان کی آزادی محدود کرنے کا مجاز نہیں ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’گرفتاری صرف ان صورتوں میں ہی ہوسکتی ہے جن کی قانون نے اجازت دی ہے‘۔