Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کا گولڈن اقامہ کیسے حاصل کریں، کون افراد اہل ہیں؟

گولڈن اقامہ دس برس کے لیے جاری کیا جا رہا ہے( فائل فوٹو روئٹرز)
متحدہ عرب امارات مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کو گولڈن اقامہ جاری کررہا ہے۔
یہ اقامہ امارات میں سکونت، روزگار، سرمایہ کاری اور تعلیم  کے خواہش مند ان غیرملکیوں کو بھی دیا جارہا ہے جو سپانسر یا میزبان کی خدمات حاصل  کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
الامارات الیوم کے مطابق امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ’ گولڈن اقامہ سرمایہ کاروں، نئے کاروبار، خداداد صلاحیت کے مالک افراد، سائنسدانوں، ماہرین، ممتاز طلبہ اور ڈاکٹروں کو دیا جارہا ہے‘۔ 
امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ ’گولڈن اقامہ کی درخواست ڈیجیٹل سسٹمز کے ذریعے دی جاسکتی ہے۔ وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و قومیت و کسٹم و پورٹس سیکیورٹی کو گولڈن اقامہ ویزے کی درخواست دینا ہوگی‘۔ 
’ گولڈن اقامہ پرمٹ کے لیے سرمایہ کار دبئی کے محکمہ اقامہ و غیرملکی امور جبکہ انجینیئرنگ اور سائنس کے ماہرین محکمہ اقامہ و غیرملکی امور سے رجوع کر سکتے ہیں‘۔
’فن و ثقافت کے تخلیق کار اور خداداد صلاحیت کے مالک افراد وزارت ثقافت و نوجوان سے کریں‘۔
امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ ’اگر گولڈن اقامہ ویزا ابوظبی، شارجہ، عجمان، ام القوین، راس الخیمہ یا الفجیرہ ریاستوں میں سے کسی ایک سے  حاصل کرنا چاہتے ہوں تو وہ وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و شہریت وکسٹم اور پورٹس سیکیورٹی سے رابطہ کریں‘۔ 

گولڈن اقامہ کے لیے سپانسر یا میزبان کی شرط نہیں ہے( فوٹو ٹوئٹر)

اماراتی ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ ’گولڈن ویزا سسٹم کے تحت کئی مراعات دی جا رہی ہیں۔ چھ ماہ کے لیے ملٹی پل ویزا جاری ہوتا ہے جس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ یہ ویزا امارات کے باہر موجود ان غیرملکیوں کو جاری کیا جاتا ہے جو گولڈن اقامہ کی کارروائی مکمل کرانے کے لیے امارات آنے کے خواہشمند ہوں‘۔ 
گولڈن اقامہ دس برس کے لیے جاری ہوتا ہے۔ اس میں توسیع کی گنجائش ہے۔ سپانسر یا میزبان کی شرط نہیں ہوتی۔
گولڈن اقامہ ہولڈر کے اہل وعیال کو بھی اقامہ جاری کیا جاتاہے۔ اس کے لیے یہ پابندی نہیں ہوتی کہ چھ ماہ سے زائد مدت امارات سے باہر نہیں رہ سکتے۔

شیئر: