وینس فلم فیسٹیول میں سعودی فلم انڈسٹری کے مستقبل پر پینل ڈسکشن
پینل ڈسکیشن میں علاقائی اور بین الاقوامی اثر و رسوخ کا تجزیہ بھی کیا گیا( فوٹو ایس پی اے)
اٹلی میں وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں پینل ڈسکشن کے دوران سعودی عرب میں فلم انڈسٹری کے مستقبل اور اس کے علاقائی اور بین الاقوامی اثر و رسوخ کا تجزیہ کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق فلم فیسٹیول کا انعقاد کرنے والے ثقافتی ادارے وینس بینالے کے صدر روبرٹو کیکٹو نے عرب نیوز کو بتایا کہ سعودی عرب اور عرب دنیا میں آرٹس کے ہر شعبے میں ان تقریبات کی میزبانی کرنا ہمیشہ خوشی کی بات ہے‘۔
انہوں نے یاد دلایا کہ اس سال اٹلی اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 90 ویں سالگرہ ہے۔
پینل کے ماڈریٹر نے مملکت کو ’سنیما پروڈکشن کے لیے سب سے زیادہ پرکشش ممالک میں سے‘ کے طور پر بیان کیا۔ پینل کے تمام شرکا نے سعودی عرب میں فلم بندی کے بھرپور مقامات کی بھی تعریف کی۔
پینل میں ڈائریکٹر جنرل سیکٹر ڈویلپمنٹ اور سعودی عرب فلم کمیشن میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے والے عبدالجلیل الناصر، فلم العلا کے سی ای او چارلین ڈیلی اون جونز، ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں مینیجنگ ڈائریکٹر شیوانی پانڈیا اور نیوم میں میڈیا، تفریح، ثقافت اور فیشن انڈسٹریز کے مینیجنگ ڈائریکٹر وین بورگ شامل تھے۔
فروری 2020 میں قائم ہونے والے کمیشن کا مقصد سعودی فلم سازوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں بااختیار بنانے کے علاوہ مملکت میں فلمی شعبے اور پروڈکشن کے ماحول کو آگے بڑھانا ہے۔
سعودی عرب میں فلم انڈسٹری کو سپورٹ کرنے کے لیے کمیشن نے جو مراعات کا پروگرام شروع کیا وہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں وینس میں پیش کیا گیا۔
عبدالجلیل الناصر نے ’فلم انڈسٹری سے متعلق ویلیو چین کے تمام حصوں کی تعمیر کے لیے سعودی عرب میں سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کے درمیان اعلیٰ سطحی ہم آہنگی پر زور دیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ یہ کمیشن کی جانب سے فلمی صنعت کے تخلیقی دور کی اہمیت کے بارے میں آگاہی کا نتیجہ ہے تاکہ ایک ایسا جامع شعبہ بنایا جا سکے جو فلم سازوں کی خدمت کرے‘۔