Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اماراتی کمپنی افغانستان کی ایئر ٹریفک سنبھالے گی

ابراہیم معرفی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ معاہدہ جی اے اے سی کو ’بین الاقوامی کیریئرز کے گزرنے کی اجازت دینے کے لیے فضائی حدود کو فعال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی اور افغانستان کے درمیان پورے ملک میں ایئر ٹریفک کو کنٹرول کرنے کا معاہدہ ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ہونے والا یہ معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ طالبان حکام بین الاقوامی پروازوں کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
افغانستان میں کچھ پروازیں کابل ایئرپورٹ سے باہر چل رہی ہیں جبکہ بڑی غیر ملکی ایئر لائنز کو مکمل سروس دوبارہ شروع کرنے کے لیے اضافی مدد کی ضرورت ہے۔
دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ کی مکمل بحالی افغانستان کی تباہ حال معیشت کو سہارا دینے کے لیے نہائیت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد شہریوں کے کابل ایئرپورٹ سے بڑی تعداد میں انخلا نے اس کی استعداد کو کافی متاثر کیا تھا۔
ابوظبی کی جی اے اے سی کمپنی سے معاہدے کے بعد امید کی جا رہی ہے یہ بڑی بین الاقوامی ایئرلائنز کو ملک میں واپس لائے گا۔
یہ معاہدہ 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا حصہ ہے جس کا مقصد جی اے اے سی کی جانب سے ملک کے ہوابازی کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے 10 سال کی مدت میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔

 طالبان حکام ملک میں بین الاقوامی پروازوں کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کمپنی کے علاقائی سربراہ ابراہیم معرفی نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ یہ معاہدہ جی اے اے سی کو ’بین الاقوامی کیریئرز کے گزرنے کی اجازت دینے کے لیے فضائی حدود کو فعال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ (معاہدہ) جی اے سی سی کو افغانستان کے ہوائی اڈوں پر بڑی بین الاقوامی ایئر لائنز کی واپسی کے لیے درکار نیوی گیشن سروسز کو بحال کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔‘
کابل ہوائی اڈے پر ایئر ٹریفک کنٹرول اس وقت افغانوں کی ایک ٹیم سنبھال رہی ہے جسے ازبکستان اور قطر کے ماہرین نے تربیت دی ہے۔

شیئر: