اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں ہولناک ہیں اور وہ دوسرے ملکوں کی پیدا کردہ آلودگی سے براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق سنیچر کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے لاڑکانہ میں سیلاب سے متاثرہ کیمپ کا دورہ کیا۔
مزید پڑھیں
-
ڈیمز سیلاب آنے کا خطرہ کم کرتے ہیں یا اسے مزید بڑھاتے ہیں؟Node ID: 698401
-
امریکی طیارہ خوراک اور امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیاNode ID: 699521
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے لیے اپنے وسائل سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پورے کرنا ممکن نہیں، دنیا کی ذمہ داری ہے کہ اس مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دے۔‘
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل یہاں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال دیکھنے آئے ہیں۔ اس ہولناک سیلاب میں 1300 سے زائد لوگ ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے کہا کہ ’لاکھوں گھر تباہ ہوئے، بڑے پیمانے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا، سندھ میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے، ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل متاثرین سے ہمدردی کے لیے یہاں آئے ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اس اندوہناک سانحہ پر آپ سب سے یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، ماضی میں مون سون کے دوران مختلف ممالک میں بارشیں دیکھی ہیں، ترقی یافتہ ممالک نے ماحولیات کو آلودہ کر دیا ہے۔

’صنعتوں کی وجہ سے آلودگی نے کرہ ارض کی حدت میں بڑی حد تک اضافہ کر دیا ہے، گلیشیئرز تیزی سے پگل رہے ہیں جس سے سیلاب آ رہے ہیں، اسی صورتحال کا سامنا پاکستان کو بھی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اس ماحولیاتی آلودگی کا ذمہ دار نہیں ہے لیکن دوسرے ممالک کی پیداوار کردہ آلودگی کا شکار ہے۔ پاکستان کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر بڑے پیمانے پر مدد کی ضرورت ہے، وہ آلودگی کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے۔‘
اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ متاثرین کے لیے فی خاندان 25 ہزار روپے وفاق کی طرف سے پیش کرنے پر وزیراعظم کے شکر گزار ہیں، متاثرین کی اس نقد امداد سے کچھ نا کچھ داد رسی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا کے ساتھ مل کر وفاقی اور صوبائی حکومت ایسا منصوبہ تشکیل دے گی کہ آئندہ سیلاب سے انفراسٹرکچر کو اس قدر نقصان نہ پہنچے۔
قبل ازیں برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان کے دورے کے دوران عالمی برداری سے ’بڑے پیمانے پر‘ امداد کا مطالبہ کیا۔
’میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ پاکستان کو بڑے پیمانے پر مالی امداد کی ضرورت ہے کیونکہ ابتدائی تخمینے کے مطابق نقصان تقریباً 30 ارب ڈالر ہے۔‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سنیچر کو وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کا آغاز کیا۔ اس موقع پر سکھر میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری سے ایک بار پھر اپیل کی کہ پاکستان کی مدد کرے۔ ’اور یہ مدد ابھی اور فوری طور پر بڑے پیمانے پر ہونی چاہیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
Pakistan and other developing countries are paying a horrific price for the intransigence of big emitters that continue to bet on fossil fuels.
From Islamabad, I am issuing a global appeal:
Stop the madness.
Invest in renewable energy now.
End the war with nature. pic.twitter.com/P0jtVikv1r
— António Guterres (@antonioguterres) September 10, 2022
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سیلاب کا ذمہ دار موسمیاتی تبدیلی کو ٹھہرایا تھا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ ’پاکستان کو اپنی امدادی کوششوں کے لیے لامحدود فنڈنگ کی ضرورت ہے۔ جب تک اسے خاطر خواہ بین الاقوامی امداد نہیں ملتی تب تک ملک مشکلات میں رہے گا۔‘
اقوام متحدہ نے آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کے لیے 16 کروڑ ڈالر کی امداد کی اپیل کر رکھی ہے۔
