Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے خلاف میچ، افغان کھلاڑیوں کو جلدبازی نہیں کرنی چاہیے تھی: اصغر افغان

اصغر افغان آج کل لیجنڈز کرکٹ لیگ میں شمولیت کے لیے انڈیا میں موجود ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے سابق کرکٹر اصغر افغان نے کہا ہے کہ ایشیا کپ سے افغان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، کارکردگی اچھی تھی مگر ناتجربہ کاری کے باعث فائنل تک نہیں جا سکے۔‘
35 سالہ سابق افغان کرکٹر ان دنوں آنے والی لیجنڈز کرکٹ لیگ میں شمولیت کے لیے انڈیا میں موجود ہیں۔
این ڈی ٹی وی کو انٹرویو میں اصغر افغان نے بتایا کہ بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل کر افغانستان کی ٹیم اس سٹیج تک پہنچے گی کہ انتہائی دباؤ کے حالات میں بھی اپنے اعصاب قابو میں رکھے۔
انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ’حریفانہ‘ تصور کے بارے میں بھی بات کی اور وضاحت کی کہ کس طرح مجیب الرحمان اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں کامیاب ہوئے اور کس طرح افغانستان کو بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل کر سیکھنے کی ضرورت ہے۔
ان کے مطابق ’اس میں شک نہیں کہ ایشیا کپ میں افغانستان کی کارکردگی اچھی رہی، صرف ایک مسئلہ یہ رہا ہے کہ ہماری ٹیم زیادہ تر بڑی ٹیموں کے خلاف نہیں کھیلتی، اس لیے ضروری ہے کہ اس کو اپنے ہاں ایونٹس کا انعقاد کرے۔‘
اصغر افغان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب تک ہم بڑی ٹیموں کے خلاف نہیں کھیلیں گے ہم تجربہ حاصل نہیں کر پائیں گے۔ پچھلے سال ورلڈ کپ کے بعد سے ہماری ٹیم نے صرف ایشیا کپ کھیلا اور ان کے درمیان ایک لمبا عرصہ تھا، جب تک ہم مزید میچ نہیں کھیلیں گے ہماری کرکٹ آگے نہیں بڑھے گی۔‘

اصغر افغان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ سے افغان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے ایشیا کپ کے حوالے سے کہ اس سے افغان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، کارکردگی اچھی تھی مگر ناتجربہ کاری کے باعث فائنل تک نہیں جا سکے۔‘
اصغر افغان نے پاکستان کے ساتھ میچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ ایک سنسنی خیز میچ تھا، جب آپ بڑی ٹیموں کے خلاف کھیلتے ہیں تو آپ کو گیم کو گہرائی میں لے جانا پڑتا ہے۔‘
’ہمارے کھلاڑیوں کی کوشش تھی کہ گیم کو جلدی ختم کر کے فتح حاصل کی جائے تاہم کھیل کو لمبا کرنا اس وقت کی ضرورت تھی۔‘
اگر ہم تین سے پانچ تک سیریزز بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل لیں تو اس سے بہت کچھ بہتر ہو جائے گا۔
ایشیا کپ میں مجیب الرحمان نے سات وکٹیں لیں جبکہ راشد خان نے چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

’افغان ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم ناتجربہ کے باعث پاکستان سے جیت نہ سکی‘ (فوٹو: اے ایف پی)

اصغر افغان نے یہ بھی کہا کہ ’مجیب نے مشکل وقت میں بولنگ کرائی، وہ زیادہ تر تیسرے نمبر پر بات کرتے تھے، اگرچہ کھلاڑی اور بھی تھے مگر مجیب پر بہت زیادہ پریشر تھا۔ جب راشد خان بولنگ کے لیے آئے اس وقت زیادہ فیلڈر دائرے کے باہر موجود تھے اور اس وقت گیند بھی پرانی ہو گئی تھی۔‘
’میرا ماننا یہ ہے کہ مجیب نے ہمیشہ مشکل وقت میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اصغر افغان نے آخر میں لیجنڈز کرکٹ لیگ کے حوالے سے بتایا کہ یہ ایک بے مثال پلیٹ فارم ہے۔ ہم کو کھیل کر مزہ آئے گا جس کا لطف سبھی اٹھائیں گے۔ اس میں بہت بڑے بڑے کھلاڑی آ رہے ہیں، میں ایڈن گارڈنز میں کھیلنے کے لیے بے چین ہوں، یہ سٹیڈیم میرے کیریئر کے لیے کافی لکی رہا ہے۔‘
’میں منظر ہوں کہ کب اس کا آغاز ہو، اور ہم سب مل کر کھیلیں۔‘

شیئر: