یوکرینی علاقوں کے روس میں شامل ہونے پر ماسکو میں کافی تعداد میں لوگ جمع تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر لیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کے زیرانتظام چار علاقوں کے لوگ ’ہمیشہ کے لیے ہمارے شہری‘ بن گئے ہیں۔
لوگانسک، ڈونسک، خیرسون اور ژاپوریژیا کو روس میں شامل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں یوکرینی علاقوں کے روسی حمایت یافتہ رہنما بھی موجود تھے۔
روسی صدر نے کہا کہ ’میں کیئف کی حکومت کو اور مغرب میں اس کے سرپرستوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ لوگانسک، ڈونیسک، خیرسون اور ژاپوریژیا کے لوگ ہمیشہ کے لیے ہمارے شہری بن رہے ہیں۔‘
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر زور دیا کہ تمام فوجی کارروائیوں کو روک لے۔
’ہم کیئف کی حکومت سے فوری طور پر لڑائی روکنے اور دشمنیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ مذاکرات کی میز پر واپس آئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ روس سویت کو دوبارہ بحال کرنےکی کوشش نہیں کر رہا۔
’سوویت یونین اب نہیں رہی۔ ہم ماضی کو واپس نہیں لا سکتے اور روس کو اس کی اب ضرورت بھی نہیں ہے۔ ہم اس کے بنانے کی کوشش نہیں کر رہے۔‘
روسی صدر نے الزام لگایا کہ مغربی ممالک روس کو ’کالونی‘ بنانا چاہتے ہیں۔
یورپی رہنماؤں نے ایک بیان میں یوکرین کے علاقوں کے روس کے ساتھ الحاق کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔
یورپی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ روس میں یوکرین کے چار علاقوں کی شمولیت کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔
یورپ کے 27 رہنماؤں نے کریملن پر عالمی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا۔
لوہانسک، ڈونیسک، خیرسون اور ژاپوریژیا میں گزشتہ جمعے سے منگل تک ریفرنڈم منعقد ہوا۔
ریفرنڈم پر ماسکو کے حامی حکام کی طرف سے مہینوں تک بحث کی جاتی رہی ہے۔