سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف کیس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ ’تاحیات نااہلی صادق اور امین کے اصول پر پورا نہ اترنے کی صورت میں ہوتی ہے۔‘
جمعرات کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’اس کیس میں تسلیم کیا گیا کہ غلطی ہوگئی، نااہلی بنتی ہے مگر تاحیات نہیں۔ تاحیات نااہلی صادق اور امین کے اصول پر پورا نہ اترنے پر ہوتی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
شواہد دیں یا معافی مانگیں: سپریم کورٹNode ID: 460006
-
’تحریک انصاف پارلیمنٹ میں واپس آکر اپنا کردار ادا کرے‘Node ID: 702976
-
تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ظالمانہ قانون ہے، چیف جسٹسNode ID: 706316