Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تحریک انصاف پارلیمنٹ میں واپس آکر اپنا کردار ادا کرے‘

جعمرات کو کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل بینچ نے کی (فوٹو: روئٹرز)
تحریک انصاف کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے کیس کی سماعت کے دوران  سپریم کورٹ  نے پی ٹی آئی کو سوچنے کا موقع دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔
جعمرات کو کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل بینچ نے کی۔ 
سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریک انصاف کو عمران خان سے ہدایات لینے کی مہلت دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ ’استعفوں کی منظوری کے لیے جلدی نہ کریں۔ ایک بار سوچ لیں۔ پارٹی ارکان آپ کی لیڈر شپ ہیں۔‘
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’عوام نے آپ کو پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے۔ پارلیمان میں کردار ادا کرنا ہی اصل فریضہ ہے۔‘
چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری کو ہدایت کی کہ استعفوں کی منظوری سے متعلق نئی ہدایات لیں اور تیاری بھی کر لیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے اسی کیس میں 16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے آٹھ حلقوں کے الیکشن شیڈول کو معطل کرنے کی متفرق درخواست بھی سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔

عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفے دے دیے تھے (فوٹو: پی ٹی آئی)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ استعفوں کی منظوری کے خلاف اپیل عدالت عظمی میں زیر التواء ہے اور اگر الیکشن شیڈول معطل نہ کیا گیا تو تحریک انصاف کی اپیل پر اثرانداز ہوگا۔ 
فیصل چودھری کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ استعفوں سے متعلق اپیل پر فیصلے  ہونے تک الیکشن شیڈول معطل کیا جائے۔ 
اپریل میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفے دے دیے تھے۔
رواں سال جولائی میں سپیکر راجہ پرویز اشرف نے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جانب سے تمام استعفوں کی منظوری کو مسترد کرتے ہوئے صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے۔
ان میں سے نو حلقوں میں الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کا شیڈول بھی جاری کر دیا تھا۔
 پی ٹی آئی نے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے عمل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا تاہم ہائی کورٹ نے درخواست مسترد کر دی تھی۔
تحریک انصاف نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔

شیئر: