Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آڈیو لیک: عمران خان پر ’ہارس ٹریڈنگ‘ کا الزام، پی ٹی آئی کا ’کٹ پیسٹ‘ کا دعویٰ

عمران خان مبینہ آڈیو میں ایم این ایز کے خریدے جانے کی بات کر رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں آڈیو لیکس کا سلسلہ جاری ہے اور جمعے کو ایک اور آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوئی ہے جس میں مبینہ طور پر سابق وزیراعظم عمران خان تحریک عدم اعتماد سے چند دن پہلے پانچ ایم این ایز کے خریدنے کی بات کر رہے ہیں۔
جمعے کو ’انڈی بیل‘ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لیک کی گئی آڈیو میں سب ٹائٹل بھی دیے گئے ہیں۔ 
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اردو نیوز کو آڈیو لیک کے معاملے پر موقف دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ واضح طور پر کٹ اینڈ پیسٹ آڈیو ہے۔ اور جو کٹس ہیں ان کی آواز بھی واضح ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حکومت کے سٹریٹیجک میڈیا سیل کو اس طرح کے بچگانہ کام پر لات مار کر نکال دینا چاہیے۔‘
اپنے جواب میں فواد چوہدری نے مزید کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا پانڈے جی۔‘
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے  بھی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آڈیو لیک کے بارے میں کہا کہ آڈیو کے ٹکرے جوڑ کر یہ آڈیو  بنائی گئی ہے۔
آڈیو میں عمران خان کی آواز میں کہا جا رہا ہے کہ ’اب انہیں بڑی غلط فہمی ہو گئی ہے کہ جناب اب نمبر گیم پوری ہے۔ یہ نمبر ایسا ہے نہیں۔ ایسا مت سوچیں کہ گیم ختم ہو گئی ہے۔‘
آڈیو کے مطابق ’کیونکہ اب سے لے کر 48 گھنٹے بہت لمبا عرصہ ہے اس میں بڑی چیزیں ہو رہی ہیں۔ میں اپنی طرف سے کئی چالیں چل رہا ہوں جو ہم پبلک نہیں کر سکتے۔ پانچ (ایم این ایز) تو میں خرید رہا ہوں ناں میرے پاس ہیں پانچ۔ میسج دے دیا ہے کہ جو پانچ ہیں نا وہ بڑے اہم ہیں اور اس کو کہیں کہ وہ ہمیں پانچ اور لے دے نا۔ تو اگر دس ہو جائیں تو گیم ہمارے ہاتھ میں ہے۔‘
لیک کی گئی آڈیو میں عمران خان کی آواز کہہ رہی ہے کہ ’اس وقت قوم الارم ہوئی ہے یعنی ہر طبقے کے لوگ چاہ رہے ہیں کسی طرح ہم جیت جائیں تو اس لیے کوئی فکر نہ کریں کہ یہ ٹھیک ہے یا غلط ہے کوئی بھی حربہ ہو ایک، ایک بھی اگر کوئی توڑ دیتا ہے نا تو اس سے بھی بڑا فرق پڑے گا۔‘
فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ آڈیوز جہاں بن رہی ہیں اور کیسے بن رہی ہیں، سب کو اس کا علم ہے۔ 
جمعے کو وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مبینہ آڈیو لیک سنوائی اور کہا کہ ’عمران خان ایک فتنہ ہے جس کا سدباب ہونا چاہیے۔‘
اس سے ایک ہفتہ پہلے 30 ستمبر کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ایک مبینہ آڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سے امریکی سائفر سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں۔
مبینہ آڈیو لیک میں عمران خان امریکہ سے آنے والے سائفر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اپنی میٹنگ میں شریک مذکورہ بالا تینوں افراد کو ہدایات دے رہے ہیں کہ کسی صورت امریکہ کا نام نہیں لینا۔
آڈیو میں وہ کہہ رہے ہیں ’اس ایشو پر پلیز کسی کے منہ سے ملک کا نام نہ نکلے، یہ بہت اہم ہے آپ سب کے لیے۔ کس ملک سے لیٹر آیا ہے میں کسی کے منہ سے اس کا نام نہیں سننا چاہتا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کی بھی لیکڈ آڈیو سامنے آ چکی ہے جس میں وہ کسی شخص کے ساتھ مبینہ طور پر مریم نواز کے داماد راحیل کے لیے انڈیا سے ایک پاور پلانٹ منگوانے کی بات کر رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیکس کو سکیورٹی لیپس قرار دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

سوشل میڈیا پر اس آڈیو کے چلنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ ’100 گھنٹے سے زیادہ کی وزیراعظم کے دفتر کی گفتگو ویب سائٹ پر اگست ستمبر سے برائے فروخت ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے معاملے کی تحقیات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’آڈیو لیکس بہت اہم معاملہ ہے، میں نوٹس لے رہا ہوں۔ اعلٰی اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے رہا ہوں جو اس معاملے کا جائزہ لے گی۔‘
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’آڈیو لیکس کے بعد باہر سے پاکستان کے وزیراعظم سے ملنے کون آئے گا؟ یہ سکیورٹی لیپس ہے۔‘

شیئر: