امارات کے قانون محنت میں نئی ترامیم، معاہدہ ملازمت کی مدت کیا ہوگی؟
نئی ترمیم سے لیبر مارکیٹ میں لچک پیدا ہوگی (فوٹو امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کی وزارت افرادی قوت و اماراتائیزیشن نے کہا ہے کہ’ آجر اور اجیر کے تعلقات کے حوالے سے وفاق نے قانون محنت میں متعدد ترامیم کی ہیں‘۔
الامارات الیوم کے مطابق وزیر افرادی قوت و اماراتائیزیشن ڈاکٹرعبدالرحمن العور نے کہا کہ ’نمایاں ترمیم یہ ہے کہ ملازمت کا معاہدہ مقررہ مدت کے لیے کیا جاسکتا ہے اور یہ معاہدہ قابل توسیع ہوگا‘۔
’فریقین معاہدے کی مدت اپنی مرضی سے متعین کرسکتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ملازمت کے معاہدے کی انتہائی حد مقرر کی جائے۔ ایسا کرنے سے فریقین کے حقوق متوازن شکل میں محفوظ ہوں گے اور امارات کی لیبر مارکیٹ میں استحکام آئے گا اور معاشی مسابقت کی استعداد بڑھے گی۔‘
ڈاکٹرعبدالرحمن العور نے کہا کہ’ نئی ترمیم سے قانون محنت کے مطلوب اہداف پورے ہوں گے۔ لیبر مارکیٹ میں لچک پیدا ہوگی۔ سرمایہ کاروں کے لیے اس میں کشش ہوگی اور وہ منتخب ہنرمند اور باصلاحیت افراد کی خدمات محدود مدت کے لیے حاصل کرسکیں گے‘۔
’اس کا فائدہ یہ بھی ہوگا کہ مختلف پروجیکٹس کی آپریشنل لاگت کم ہوگی۔ ایسے اجیروں کی خدمات سے بھی استفادہ ممکن ہوگا جن کی ملازمت کے معاہدے کی میعاد ختم ہوچکی ہوگی۔‘