Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھائی لینڈ کے ڈے کیئر میں فائرنگ، تین سالہ ایمی معجزانہ طور پر کیسے بچی؟

تین سالہ بچی ایمی اس وقت سو رہی تھی جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ فوٹو: روئٹرز
تھائی لینڈ میں جس دن بچوں کی نرسری میں اندھا دھند فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اور 24 بچے لقمہ اجل بن گئے، اسی کمرے میں ایک تین سالہ بچی بھی موجود تھی جو معجزانہ طور پر زندہ بچ گئی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تین سالہ بچی پاوینت سپل وونگ اس دن اپنی کلاس کے ایک کونے میں کمبل اوڑھے سو رہی تھی جب اسی کمرے میں ایک سابق پولیس اہلکار بچوں اور عملے پر گولیاں برسا رہا تھا۔
پاوینت سپل وونگ جنہیں پیار سے ایمی کے نام سے پکارا جاتا ہے عام طور پر ہلکی سی بھی آواز سے اٹھ جاتی ہے لیکن اس دن منہ پر کمبل اوڑھے وہ گہری نیند میں سو رہی تھی، اور شاید اس کے زندہ بچ جانے کی بھی یہی وجہ تھی۔
تھائی لینڈ کے شمال مشرقی صوبے نونگ بوا لام پھو میں ہونے والے اس واقعے میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تعداد چھوٹے بچوں کی تھی۔
اس نرسری میں واحد بچی ایمی ہے جو ہولناک فائرنگ کے واقعے میں زندہ بچ گئی۔
ایمی کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ ابھی بھی بےیقینی کی حالت میں ہیں۔
’میں دیگر خاندانوں کا غم سمجھ سکتی ہوں۔۔ مجھے خوشی ہے کہ میرا بچہ زندہ بچ گیا۔ لیکن اداسی اور شکر کے ملے جلے جذبات ہیں۔‘
اتوار کو ایمی کے گھر پر رشتہ داروں اور ہمسایوں کا تانتا بندھا ہوا تھا جہاں وہ ایک طرف تو خوشی کا اظہار کر رہے تھے اور دوسری جانب درجنوں بچوں کی ہلاکت پر افسردہ تھے۔
ایمی کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بچی کے ذہن میں اس سانحے کی کوئی یاد محفوظ نہیں ہے۔

فائرنگ کے واقعے میں بیس سے زائد بچے ہلاک ہوئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

والدین نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ پیش آنے کے بعد کسی نے ایمی کو کمرے کے کونے میں ہلتے جلتے دیکھا۔
’ایمی کا چہرہ کمبل میں ڈھکا ہوا تھا، انہیں اسی حالت میں اٹھا کر کلاس روم سے باہر نکال لیا گیا۔ اسی لیے اس نے اپنے کلاس فیلوز کی لاشیں پڑی ہوئی نہیں دیکھیں۔‘
جمعرات کو ایک مسلح شخص صوبہ نونگ بوا لام پھو میں واقع ایک ڈے کیئر سینٹر میں چاقو اور بندوق کے ساتھ داخل ہوا تھا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تھی۔
پولیس کے مطابق اس شخص نے اپنے خاندان کے افراد پر بھی فائرنگ کی تھی جس کے بعد خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شیئر ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچوں کی لاشوں کو چادروں سے ڈھانپا ہوا ہے اور ہر طرف خون نظر آ رہا ہے۔
ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں تھائی لینڈ میں عوامی سطح پر اسلحہ رکھنے کی شرح کافی زیادہ ہے تاہم بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات بہت کم ہیں۔

شیئر: