پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے معروف سینٹورس مال میں اچانک بھڑکنے والی آگ پر امدادی ٹیموں کی بروقت کوششوں سے قابو تو پا لیا گیا لیکن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مال کو سیل کرنے کے اقدامات نے نئے تنازعے کو جنم دے دیا ہے۔
مال انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وفاقی حکومت اس حادثے کو سیاسی رنگ دے کر انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔
دوسری جانب تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
نیب کی جانب سے بی آر ٹی منصوبے میں ’کرپشن‘ کی تحقیقات شروعNode ID: 707411
اس وقت مال مکمل طور پر سیل ہے اور کسی کو بھی مال کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔
اسلام آباد پولیس، فائر بریگیڈ حکام اور مال کی نجی سکیورٹی سیل کیے گئے پوائنٹس کے باہر تعینات ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق آتشزدگی کے نتیجے میں فوڈ کورٹ میں بنے ریسٹورنٹ میں بھڑکنے والی آگ سے مال کے اندر کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی اس حادثے میں کوئی شخص زخمی یا ہلاک ہوا ہے۔
رات گئے سینٹورس مال کے مینجر عامر خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ جب کوئی بھی حادثہ ہوتا ہے تو اس کی مختلف ویڈیوز یا نیوز سامنے آتی ہیں، آتشزدگی کا ایک چھوٹا سا واقعہ تھا جو میڈیا پر دکھایا گیا۔
’آگ کی وجہ سے مال کے اندر کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ہم نے اور ہماری ٹیم نے تحقیقات کی ہیں اور ہم نے دو گھنٹے کے اندر آگ پر قابو پایا۔ ایک دکان کو صرف نقصان پہنچا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ مال کی انتظامیہ خود بھی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور اس کو میڈیا کے سامنے لائیں گے۔
![](/sites/default/files/pictures/October/36486/2022/670795_40492875-2.jpg)
’اس مال کے اندر اوورسیز پاکستانیوں کا پیسہ لگا ہوا ہے۔ اس مال کی انتظامیہ کشمیر کی ہے اور کشمیریوں کا بھی پیسہ یہاں پر لگایا گیا ہے۔ ہم سیاست کو اس میں نہیں لانا چاہتے یہاں لوگوں کا روزگار موجود ہے۔ آگ کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔‘
مال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مال کو فوری طوری پر کھولا جائے تاکہ انتظامیہ اپنے طور پر تحقیقات کر کے بحالی کا کام شروع کرے۔ مال کو طویل عرصے تک بند رکھنا تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔
دوسری جانب ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن نے کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ تک مال کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہمارے لیے قیمتی جانوں کی اہمیت تمام عناصر سے زائد ہے۔
اتوار کے روز آگ کی اطلاع موصول ہوتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے حادثہ پر پہنچیں جبکہ پاک بحریہ کی ٹیم اور تین فائر ٹینڈرز بھی موقع پر پہنچیں۔
آگ لگنے کے بعد سینٹورس مال کی تیسری منزل سے دھواں بلند ہوا اور آسمان پر دھوئیں کے بادل دکھائی دیے۔
سینٹورس مال میں لگنے والی آگ کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں ایس ایچ او متین چوہدری کی مدعیت میں دفعہ 436 کے تحت درج کر لیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم افراد نے شاپنگ مال کو نامعلوم وجوہات پر اگ لگائی۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز نے اردو نیوز کو بتایا کہ ماہرین اس عمارت کا معائنہ کریں گے اور پھر رپورٹ آنے کے بعد ہی رہائشیوں کو مال میں واقع ان کے اپارٹمنٹس میں جانے کی اجازت ہوگی۔
![](/sites/default/files/pictures/October/36486/2022/000_1ru0yv.jpg)