Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب کی جانب سے بی آر ٹی منصوبے میں ’کرپشن‘ کی تحقیقات شروع

نیب نے 2018 میں پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر بی آر ٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحققیات شروع کیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
قومی احتساب بیورو کی جانب سے بس ریپڈ  ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے  میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع  کر دی  گئی ہے۔
نیب خیبرپختونخوا  نے تحریک انصاف کے میگا منصوبہ بی آرٹی میں مبینہ کرپشن پر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل سلیم وٹو کو نوٹس جاری کرکے 17 اکتوبر کو پشاور دفتر میں طلب کیا ہے۔
 نیب کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بذات خود پیش ہوکر بیان ریکارڈ کریں، پیش نہ ہونےکی صورت میں کارروائی کی جائے گی۔
سابق ڈی جی سلیم وٹو چیرمین ٹیکنیکل اینڈ ایلویشن کمیٹی کے طور پر منصوبے کے معاہدے کا حصہ رہ چکے ہیں ۔
 نیب ذرائع کے مطابق بی آرٹی میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق افسران کو بھی نوٹس بھجوائے جا رہے ہیں۔
 واضح رہے کہ بی آرٹی منصوبے پر 70 ارب روپے سے زائد کی لاگت آئی تھی جو کہ اپنے مقررہ وقت سے زیادہ عرصے میں مکمل کیا گیا تھا۔
خیال رہے نیب نے 2018 میں پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر بی آر ٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحققیات شروع کیا تھا تاہم صوبائی حکومت اور پی ڈی اے نے سپریم کورٹ میں سول پٹیشن دائر کرتے ہوئے اس عدالتی حکم کو معطل کرایا تھا۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا اور بی آر ٹی پر کام کرنے والے ادارے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اکتوبر 2017 میں اس کے آغاز کے 6 ماہ بعد یعنی 20 اپریل 2018 تک اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم ایسا نہ ہوسکا جس کے بعد منصوبے کے منتظمین بدل بدل کر اس کی تکمیل کی مختلف تاریخیں دیتے رہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے نیب پر زور دیا تھا کہ وہ بی آر ٹی منصوبے میں ہونے والی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کریں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں پشاور ہائی کورٹ کے بینچ نے 17 جولائی 2018 کو نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کے معاملات کی مکمل تفتیش اور تحقیقات کرے۔
تاہم صوبائی حکومت اور پی ڈی اے نے سپریم کورٹ میں سول پٹیشن دائر کرتے ہوئے اس عدالتی حکم کو معطل کرنے کی استدعا کی تھی۔ صوبائی حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا بی آر ٹی منصوبے کی نیب سے تحقیقات کا حکم کالعدم قرار دے دیا تھا۔
حالیہ دنوں میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے نیب پر زور دیا تھا کہ وہ بی آر ٹی منصوبے میں ہونے والی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کریں۔

شیئر: