سعودی وزارت صحت پانچ برسوں میں نجی شعبے کے تعاون سے 100 منصوبے مکمل کرے گی
وزیر صحت کے مطابق منصوبوں پر تقریباً 48 بلین ریال کی لاگت آئے گی( فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزارت صحت وژن 2030 میں بیان کردہ اپنے اہداف پر عمل درآمد کرنےکےلیے اگلے پانچ برسوں میں نجی شعبے کے تعاون سے 100 منصوبوں کو مکمل کرے گی۔
سعودی وزیر صحت فہد الجلاجل کے مطابق ان 100 منصوبوں پر تقریباً 48 بلین ریال کی لاگت آئے گی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ریاض میں ورلڈ ہیلتھ فورم سے خطاب کرتے ہوئے فہد الجلاجل نے کہا کہ’ یہ انیشیٹو متعدد پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا احاطہ کرے گا جس میں دو طبی شہروں کے قیام کے ساتھ ساتھ طبی بحالی اور طویل مدتی خدمات کے لیے 900 بستروں کی فراہمی شامل ہے‘۔
اس انیشیٹو میں مملکت میں بنیادی صحت کی خدمات کی بہتری اور تنظیم نو شامل ہے جس کا آغاز ابتدائی مرحلے میں 200 مراکز سے ہوتا ہے۔
سعودی وزیر صحت نے مزید کہا کہ ’مملکت کا مقصد ملک بھر میں ایئر ٹریول سروسز کی دستیابی کو بھی یقینی بنانا ہے‘۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ’ سعودی وزارت صحت نے تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے اور سرمایہ کاروں کو اس جانب راغب کرنے کے لیے ایک جامع لائسنسنگ طریقہ کار اور ریگولیٹری اصول وضع کیے ہیں‘۔
ارگام ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کا مقصد 2030 تک ہیلتھ کیئر کے نظام میں نجی شعبے کی شراکت کو 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کرنا ہے۔
سعودی وزارت صحت نے کاروباری شعبے کو خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک کال سینٹر بھی کھولا ہے۔
الاخباریہ ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے فہد الجلاجل نے کہا کہ’ وزارت نے آج تک نجکاری کے لیے 10 فیصد تک منصوبوں کی پیشکش کی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ باقی منصوبے اگلے چند سالوں میں سرمایہ کاروں کو پیش کیے جائیں گے اور یہ کہ کئی مقامی اور بین الاقوامی اتحاد پہلے ہی مملکت کے ہیلتھ کیئر کے شعبے میں داخل ہو چکے ہیں‘۔
گلوبل ہیلتھ فورم اور نمائش 9 سے 11 اکتوبر تک ریاض انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں منعقد ہو رہی ہے جس میں 30 ممالک کے 26 ہزار افراد شرکت کریں گے۔