Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: کانگریس میں 25 برس بعد گاندھی فیملی سے باہر پارٹی صدارت کے لیے الیکشن

کانگریس پارٹی میں صدارت کے لیے دو امیدوار آمنے سامنے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کی اپوزیشن جماعت کانگریس میں تقریباً 25 برس بعد نہرو گاندھی فیملی سے باہر پارٹی صدارت کے لیے الیکشن ہوئے ہیں جن کے نتائج کا اعلان 19 اکتوبر کو ہو گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق راہول گاندھی اور ان کی والدہ سونیا گاندھی کی قیادت کے باوجود کانگریس کو گزشتہ دو عام انتخابات میں بی جے پی کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ انڈیا میں اگلے عام انتخابات 2024 میں ہوں گے۔
کانگریس پارٹی میں صدارت کے لیے دو امیدوار آمنے سامنے ہیں جن میں سے ایک 80 سالہ ملک ارجن کھارج ہیں جنہیں بہت سے پارٹی ممبرز کی حمایت حاصل ہے۔ دوسرے امیدوار 66 برس کے ششی تھرور ہیں جو پارٹی رہنماؤں کی طرف سے ملک ارجن کھارج کی کھلی حمایت کی شکایت کرتے ہیں۔
انڈین ریاست اتر پردیش سے کانگریس کے رہنما اجے کمار لالو کا کہنا ہے کہ ’ہم ملک ارجن کھارج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور توقع ہے کہ وہ 80 سے 90 فیصد ووٹ حاصل کریں گے۔‘
’ملک ارجن کھارج پارٹی کے نظریات کی نمائندگی کرتے ہیں اور انہیں قیادت کی حمایت حاصل ہے۔‘
ملک ارجن کھارج نے کہا کہ ایک بہتر انڈیا کی تشکیل کے لیے پارٹی رہنماؤں کی حمایت چاہتے ہیں۔
اتر پردیش میں کانگریس پارٹی کے تقریباً نو ہزار نمائندگان میں سے 12 سو نمائندے موجود ہیں جو اپنے صدر کا انتخاب کریں گے۔ راہول گاندھی نے 2019 میں یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا اور اس کے بعد ان کی والدہ سونیا گاندھی نگران صدر کے طور پر فرائض انجام دے رہی تھیں۔
 ششی تھرور نے پیر کو ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ملک ارجن کھارج سے نیک تمناؤں کے اظہار، ان کے لیے احترام کا اعیادہ کرنے اور پارٹی کی کامیابی کے لیے عزم ظاہر کرنے کے لیے ان سے بات کی۔‘
کانگریس پارٹی کی صدارت زیادہ وقت گاندھی فیملی کے پاس رہی اور پانچ برس کے لیے اس عہدے پر فائز ہوتے رہے سوائے 1937، 1950، 1997 اور 2000 کے جب الیکشن میں ایک سے زیادہ امیدوار تھے۔

شیئر: